اسلام آباد۔23دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ ہمارا اصل کلچر قرآن حکیم کی تلاوت اور نعت ہے جو لوگ قرآن حکیم سے وابستہ ہیں انہوں نے قرآن کا جھنڈا اٹھا رکھا ہے ایسے لوگ حقیقی معنوں میں پاکستان کے سفیر ہیں، قرآن حکیم سے وابستہ لوگوں کو اللہ قیامت کے دن لباس فاخرہ اور خصوصی تاج پہنا کر اٹھائے گا، اسلام آباد میں قرأ اکیڈمی قائم کرنے کیلئے عملی قدم اٹھائیں گے۔ وہ بدھ کو یہاں قاری سید صداقت علی کے اعزاز میں منعقدہ تقریب پذیرائی سے خطاب کر رہے تھے۔ قاری سید صداقت علی کی نسبت قرآن حکیم سے ہے اور یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے کہ ہم ان کی پذیرائی کیلئے جمع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اصل کلچر قرآن حکیم کی تلاوت اور نعت ہے، قاری سید صداقت علی نے قرآن حکیم کا جھنڈا اٹھا رکھا ہے اور ان کا تعارف ہی قرآن حکیم ہے یہ حقیقی معنوں میں پاکستان کے پوری دنیا میں سفیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علم کو فروغ دیں تو علم دوست، فن کو فروغ دیں تو فن دوست کہلائیں گے اور جولوگ قرآن حکیم کی تعلیم دیتے ہیں انہیں قرآن کا دوست ہونے کا شرف حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن حکیم کا فیضان ہے کہ اللہ قیامت کے دن قرآن حکیم سے وابستہ لوگوں کو لباس فاخرہ اور خصوصی تاج پہنا کر اٹھائے گا، قرآن حکیم کی تلاوت سننے کا جو مزہ ہے وہ کسی اور چیز میں نہیں ہے اور یہ زنگ آلود دلوں کو منور کرتی ہے، امام احمد ابن حنبل فرماتے ہیں کہ اللہ سب سے زیادہ راضی تلاوت کلام پاک سے ہوتا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر عبدلباثت مجاہد کی اس تجویز سے اتفاق کیا کہ یونیورسٹیوں کی ایم اے اسلامیات کی ڈگریوں کے اجراء کو قرآن حکیم کی تجوید سے مشروط کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس تجویز کا کوئی عملی حل نکالنے کی کوشش کریں گے۔ پیر نور الحق قادری نے قاری سید صداقت علی کی اسلام آباد سمیت پاکستان بھر میں قرا اکیڈمی کے قیام کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہم اسلام آباد میں قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عالمی مقابلہ حسن قرات کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔