اقوام متحدہ ، عالمی حدت میں اضافہ روکنے،اقوام متحدہ کی قانونی ذمہ داریوں کا خاکہ تیارکرنے کی اپیل پر مبنی قرار داد منظور

اقوام متحدہ ۔30مارچ (اے پی پی):اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بین الاقوامی عدالت انصاف سے عالمی حدت میں اضافہ روکنے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قانونی ذمہ داریوں کا خاکہ تیارکرنے کی اپیل پر مبنی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور کر لی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس تاریخی اقدام کو ماحولیاتی انصاف کی تحریک کی اہم کامیابی قرار دیا جا رہا ہے جس کے تحت آلودگی میں اضافے کے ذمہ دار بڑے ممالک پر دبائو میں اضافے کی راہ ہموار ہو گی۔ قرار داد میں بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ زمین کی آب و ہوا کے تحفظ کے لیے اقوام کی ذمہ داریوں اور قانونی نتائج کا تعین کرے ۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ آپ ایک ساتھ مل کرتاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کہا کہ اگر غیر پابند بھی ہو تو بھی بین الاقوامی عدالت انصاف کی رائے ،جنرل اسمبلی، اقوام متحدہ اور رکن ممالک کو جرات مندانہ اور مضبوط موسمیاتی اقدام اٹھانے میں مدد دے گی کیونکہ ہماری دنیا کو اس کی اشد ضرورت ہے۔وانواتو کے وزیر اعظم اسماعیل کالساکاؤ نے کہا کہ آج ہم نے مہاکاوی تناسب کے آب و ہوا کے انصاف کے لئے جیت کا مشاہدہ کیا ہے۔

پیسیفک آئی لینڈز کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک کے علاقائی پالیسی کوآرڈینیٹر لاویتنالاگی سیرو نے کہا کہ یہ دنیا بھر کے عوام اور کمیونٹیز کے لیے ایک جیت ہے جو موسمیاتی بحران کی صف اول میں ہیں۔2019 میں فجی یونیورسٹی کے طلبا کے ایک گروپ کے ذریعے شروع کی گئی مہم کے بعدوانواتو کی حکومت نے 2021 میں اس اقدام کے لیے لابنگ شروع کی۔

انہوں نے کہا کہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب اقوام متحدہ کے آب و ہوا کے ماہرین کے آئی پی سی سی پینل نے خبردار کیا تھا کہ عالمی اوسط درجہ حرارت35۔2030تک صنعتی سطح سے پہلے کی سطح سے 1.5 سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے، جو اس دہائی میں کارروائی کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ 2015 کے پیرس معاہدے کے تحت اخراج میں کمی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے اقوام کی کوئی قانونی ذمہ داری نہیں ہے، نئی قرارداد کے حامیوں کو امید ہے کہ دیگر آلات بشمول سمندر کے قانون پر اقوام متحدہ کے کنونشن نفاذ کے لیے راہ ہموار کر سکتے ہیں۔

یونین فار کنسرنڈ سائنٹسٹس ایڈوکیسی گروپ کی شائنہ صدائی نے کہا کہ یہ قراردادماحولیاتی تبدیلیوں کو حل کرتے وقت دو اہم نکات انسانی حقوق اور بین النسلی مساوات کو مرکوز کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کے لیے رہنمائی فراہم کرنے بارے یہ ایک اہم قدم ہے۔

ہانگ کانگ کی چینی یونیورسٹی کے بین الاقوامی قانون کے ماہر بینوئٹ مائر نےکہا کہ وہ ایسے منظرناموں کو دیکھ رہے ہیں جہاں یہ درخواست غیر نتیجہ خیز ہو گی، جبکہ وانواتو اور اس کے حامیوں کو امید ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی آئندہ رائے تقریباً 2سال میں متوقع ہے جو حکومتوں کو اپنی کارروائی کو تیز کرنے کی ترغیب دے گی۔

انہوں نے ممکنہ آفت کے منظر نامے کے بارے میں خبردارکرتے ہوئے کہا کہ اگر آئی سی جے کی رائے واضح اور قطعی لیکن درخواست کے حامیوں کی خواہش کے برعکس ہے۔ امریکی نمائندے نکولس ہل نے کہا کہ ہمیں خدشات ہیں کہ یہ عمل ہماری اجتماعی کوششوں کومشکل بنا سکتا ہے اور ہمیں ان مشترکہ اہداف کے حصول کے قریب نہیں لائے گا۔انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ سفارت کاری کو عدالتی عمل پر ترجیح دیتے ہیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ اختلاف رائے کو ہوا دے سکتی ہے۔