اقوام متحدہ۔ 5 اگست (اے پی پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب حسیب گوہر نے کہا ہے کہ دنیا کے مقبوضہ اور جنگ زدہ علاقوں میں انسانیت کی تذلیل کی جارہی ہے جہاں انسانی زندگی کی عزت اور وقار ختم ہو رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے سلامتی کونسل میں جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کی صورتحال سے متعلق بحث کے دوران اپنے خطاب میں کیا۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ ان علاقوں میں بالخصوص بچوں کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں جہاں ان کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔حسیب گوہر نے کہا کہ ایسے تما م حالات میں بچے ہی زیادہ تر نشانہ بن رہے ہیں جنہں قتل،معذور ، لڑائی کے لئے اغوائ، بطور انسانی شیلڈ استعمال اور انسانی امداد سے محروم کیا جارہا ہے اس کے علاوہ انھیں غلامی میں جکڑا اور زیادتی کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ میں ایسے خوفناک جرائم کی تصدیق کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ 2018ءمیں بچوں کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں اور بڑی تعداد میں بچے معذور ہوئے،انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں میں اضافہ غیر ملکی فورسز سے منسوب کیا جارہا ہے۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ تنازعات کی روک تھام اور ان کا حل ، غیرملکی قبضے کا خاتمہ اور پائیدار امن کے لئے کام کرنا جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کے تحفظ کا بہترین ذریعہ ہے،سلامتی کونسل کی یہی اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ اس حوالے سے عالمی قوانین اور معیار کو ہمیشہ سربلند رکھا جائے ۔حسیب گوہر نے کہا کہ غیر ریاستی گروپوں اور بچوں پر تشدد میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور دنیا بھر کی حکومتیں متاثرین کی مدد اور بحالی کے پروگراموں میں سرمایہ کاری کریں۔