برلن ۔15فروری (اے پی پی):جرمنی کے صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا ہےکہ امریکا یورپ میں عسکری موجودگی سے جڑی کسی بھی تبدیلی پر یورپی نیٹو اتحادیوں سے گفتگو کرے۔ وائس آف جرمنی کے مطابق میونخ سکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کی جانب سے دفاعی اخراجات میں اضافہ ضروری تھا، جس میں جرمن مسلح افواج (بنڈس ویئر) میں سرمایہ کاری بھی شامل ہے، تاہم یہ اقدامات خود اطمینانی کا جواز نہیں بن سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بنڈس ویئر (جرمن مسلح افواج) کو مزید مضبوط ہونا چاہیے، جنگ لڑنے کے لیے نہیں، بلکہ جنگ کو روکنے کے لیے۔اشٹائن مائر نے کہا کہ دفاعی اخراجات کو نیٹو کے سابقہ ہدف، جو جی ڈی پی کے دو فیصد کے برابر ہے اسے مزید بڑھانے کی ضرورت ہے اور کسی بھی نئی جرمن حکومت کو اس کے لیے مالی گنجائش پیدا کرناہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یورپ اور امریکا کے درمیان بوجھ کی متوازن تقسیم کی ضرورت ہے۔
نیٹو کو دو یکساں طور پر مضبوط ستونوں پر کھڑا ہونا چاہیے تاکہ یہ دونوں فریقین کے لیے اپنی قدر برقرار رکھ سکے۔امریکی حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہی مقصد رکھتے ہیں، لہذا ہمیں راستے کو مربوط کرنا ہوگا۔ کسی بھی صورت میں، ہم میں سے کوئی بھی نیٹو کی صلاحیتوں کو کمزور کرنے یا طویل مدت میں نیٹو کو سوالیہ نشان بنانے میں دلچسپی نہیں رکھ سکتا۔
اس موقع پر امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے یورپی حکام کو آزادی اظہار اور غیر قانونی ہجرت پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ اگر یورپی رہنماؤں نے جلد از جلد پالیسی نہ بدلی تو عوامی حمایت کھو سکتے ہیں۔