واشنگٹن۔ 22 ستمبر (اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو موثر انداز میں پیش کیا ہے جس میں انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ طویل عرصے سے جاری اس تنازعہ کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کریں‘ جس کے دوران ہزاروں بے گناہ معصوم کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔امریکا میں مقیم دنیا کے مختلف ممالک کے باشندوں اور پاکستانی برادری نے وزیراعظم کے جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بھلا کر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے حکومت کی کوششوں میں تعاون کرنا چاہئے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر عالمی توجہ مبذول کرائی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خطاب کے دوران اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے قتل عام کی تحقیقات کروائیں اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کے دوران امن و امان کے قیام کے لئے تنازعہ کشمیر کا حل ضروری ہے جس کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروایا جائے۔واشنگٹن میں مقیم معروف قانون دان فٹزجیرالڈ لیوس نے اس حوالے سے کہا کہ پہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورم پر انتہائی موثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت خطے میں امن و امان کے قیام کیلئے جامع اقدامات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اور بھارتی مظالم کو واضح انداز میں پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماﺅں کو وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیام امن کی کوششوں کا ساتھ دینا چاہئے اور اگر مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل نہ کیا گیا تو اس سے دنیا کے امن وامان کو خطرہ ہو سکتا ہے کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوتیں ہیں۔