امریکی محکمہ انصاف نے بھارتی انٹیلی جنس اہلکار پر سکھ رہنماکے قتل کی ناکام سازش میں ملوث ہونے کی فرد جرم عائد کر دی

130
US Department of Justice
US Department of Justice

واشنگٹن۔18اکتوبر (اے پی پی):امریکی محکمہ انصاف نے بھارتی انٹیلی جنس اہلکار پر امریکا میں مقیم سکھ رہنماکے قتل کی ناکام سازش میں ملوث ہونے کی فرد جرم عائد کر دی ۔ امریکی محکمہ انصاف کے حکام کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس اہلکار 39 سالہ وکاش یادو مفرور ہے اور اس پر سکھ رہنما کے قتل کی سازش اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

اے ایف پی کے مطابق وکاش یادیو دوسرا بھارتی شہری ہے جس پر نیویارک میں رہنے والے امریکی اور کینیڈین شہری گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی مبینہ سازش میں ملوث ہونے پر امریکا میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔53 سالہ نکھیل گپتا نے جون میں جمہوریہ چیک سے امریکا کے حوالے کئے جانے کے بعد گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

محکمہ انصاف کے حکام نے و کاش یادو پر گرو پتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش تیار کرنے کے احکامات دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے مئی 2023 میں گپتا نامی شخص کو یہ قتل کرنے کے لیے ایک ہٹ مین کی خدمات حاصل کرنے کے لیے بھرتی کیا۔گپتا نے مبینہ طور پر ایک ایسے فرد سے رابطہ کیا جس کے بارے میں اسے یقین تھا کہ وہ ایک کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کرنے میں مدد دے سکتاہے۔

یہ فرد درحقیقت امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن ( ڈی ای اے) کا خفیہ اہلکار تھا۔امریکی ادارےڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کے سربراہ این ملگرام نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کے ملازم وکاش یادیو نے اپنے اختیارات اور خفیہ معلومات تک رسائی کا استعمال کرتے ہوئے امریکی سرزمین پربھارتی حکومت کے ناقد سکھ رہنما کے قتل کی کوشش کی ہدایت کی ۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق وکاش یادیو بھارتی حکومت کے کیبنٹ سیکریٹریٹ میں ملازم تھا، جس میں بھارت کی انٹیلی جنس سروس ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) کا کام کرتی ہے۔

امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں بھارتی حکومت کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ وکاش یادو اب سرکاری ملازمت میں نہیں ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ہم اس معاملہ میں بھارتی حکومت کے تعاون سے مطمئن ہیں۔