انتخابی عذرداری کیس میں قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب

136
Supreme Court

اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):سپریم کورٹ نے انتخابی عذرداری کیس میں قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔ عدالت نے وفاقی و بلوچستان حکومت کو قاسم سوری کی جائیداد رپورٹ کے معاملہ پر نوٹس جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے چار رکنی لارجر بینچ نے منگل کو یہاں کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ قاسم سوری کے ساتھ میرا کوئی رابطہ نہیں ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ قاسم سوری سپریم کورٹ سے حکم امتناع لیکر بیٹھ گئے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا حکم امتناع کے بعد کیس نہیں چلے گا؟ انہوں نے کہا کہ قاسم سوری نے حکم امتناع پر غیر آئینی اقدام کیا اور ایک قرارداد کو جواز بنا کر عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کر دیا۔ قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے اس معاملہ پر عدالت سے از خود نوٹس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت قاسم سوری کی اپیل مسترد کر کے عدم حاضری کا از خود نوٹس لے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اسمبلی کی مدت پوری ہو گئی لیکن سپریم کورٹ سے کیس کا فیصلہ نہیں ہوا۔عدالت نے سماعت کے حکم نامہ میں کہا کہ وفاقی حکومت اور ایف آئی اے بتائے کہ قاسم سوری کہاں پر ہیں۔ بلوچستان کی حکومت قاسم سوری کی جائیدادوں کی رپورٹ پیش کرے کیونکہ قاسم سوری عدالتی حکم کے باوجود پھر عدالت پیش نہیں ہوئے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس کرتے ہوئے انتخابی عذرداری کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی۔