انتہائی برے معاشی حالات میں اتنا بہترین بجٹ اتحادی حکومت کےاخلاص اورقابلیت کا مظہرہے،وزیراعظم شہبازشریف کا کابینہ کے خصوصی اجلاس سےخطاب

84
انتہائی برے معاشی حالات میں اتنا بہترین بجٹ اتحادی حکومت کے اخلاص اور قابلیت کا مظہر ہے ، وزیراعظم شہباز شریف کا کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب

اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ 2022-23 کو پاکستان کی معاشی بہتری اور استحکام کی طرف ٹھوس قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتہائی برے معاشی حالات میں اتنا بہترین بجٹ اتحادی حکومت کے اخلاص اور قابلیت کا مظہر ہے ، اتحادی جماعتوں کے قائدین، کابینہ ارکان کی قیمتی تجاویز اور آراء کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، ملک کی کاروباری برادری کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے قیمتی تجاویز سے ہماری رہنمائی کی۔

جمعہ کو کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی بجٹ 2022-23 ملک کو سنگین معاشی بحرانوں سے نکالنے کا نسخہ ہے، ہم نے پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لئے مشکل فیصلے کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں صاحب استطاعت سے قربانی مانگی گئی ہے اور کمزور طبقات کو آسانی دی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کے صاحب ثروت طبقات کو مشکل حالات میں غریبوں کی مشکلات کا بوجھ اٹھانے میں بڑے بھائی کا کردار ادا کرنا ہوگا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ میں زراعت، صنعت، تجارت، آئی ٹی، فلم وثقافت سمیت ہر شعبے کی بہتری کے اقدامات پر توجہ دی گئی ہے ، پہلی بار زراعت کو ٹیکس استثنیٰ ملا ہے جس سے زراعت اور کسان کو ایک نئی معاشی زندگی ملے گی، زرعی مشینری، آلات، بیجوں سے لے کر اس شعبے سے منسلک اشیاء اور آلات کو ٹیکس سے استثنیٰ دینے سے ملک میں گرین انقلاب برپا ہوگا ، ان تاریخی اقدامات سے نہ صرف اجناس اور ہماری فصلوں کی پیداوار بڑھے گی بلکہ انشاءاللہ ملک میں خوراک کی قیمتوں میں کمی لانے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ فلمی صنعت کی بحالی کے لئے اتنا بڑا ریلیف کسی حکومت نے نہیں دیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ مالیاتی نظم و ضبط، ٹیکس نظام کی اصلاح، جرأت مندانہ اہداف اور تنخواہ دار کا آئینہ دار بجٹ ہے ، انکم ٹیکس سے چھوٹ کے ذریعے تنخواہ دار اور کم وسائل والوں کی آمدن بڑھے گی ، سستا پٹرول اور سستا ڈیزل سکیم پورا سال جاری رہے گی ۔

انہوں نے کہا کہ توانائی، تعلیم، صحت، روزگار، کاروبارپر توجہ مرکوز کی گئی ہے، طالب علموں، نوجوانوں اور خواتین کے لئے مراعات دی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے طالب علموں اور نوجوانوں کے لئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان دوستی کے عظیم منصوبے سی پیک پر کام کی رفتار تیز کریں گے، سی پیک کے تحت سپیشل اکنامک زونز انشاءاللہ پاکستان میں روگاز، کاروبار میں اضافے اور غربت کے خاتمے کے مراکز بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال میں ملک کو گزشتہ چار سال کے شدید بحرانوں سے نجات دلانا کسی معاشی معجزے سے کم نہیں ہوگا،ہم نے سیاسی مفاد کا نہیں سوچابلکہ پاکستان اور 22 کروڑ عوام کے مفاد کو دیکھا ہے ۔ انہوں نے بجٹ تیاری میں شریک تمام ٹیم بالخصوص وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کے تمام ساتھیوں کو شاباش دی۔