واشنگٹن۔8اگست (اے پی پی):تجرباتی مشن پر آٹھ دن کے لئے خلا میں جانے والے دو امریکی خلاباز 8 ماہ کے لئے بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پھنس گئے۔بی بی سی کے مطابق 61 سالہ بیری ولمور اور 58 سالہ سنیتا ولیمز 5 جون کو بوئنگ سٹار لائنر خلائی جہاز کے ذریعے بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے لئےآزمائشی مشن پر روانہ ہوئے۔یہ اس خلائی جہاز کی آزمائشی پرواز تھی جس کے بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پہنچنے کے بعد اس کے پروپلشن سسٹم میں لیکیج اور اس کے کچھ تھرسٹرز کے بند ہو جانے کا انکشاف ہوا۔اس کے بعد اس خلائی جہاز کو واپسی کے سفر کے لئے غیر محفوظ قرار دیا گیا ۔
اب دونوں امریکی خلا بازوں کو زمین پر واپسی کے لئے کسی متبادل جہاز کی ضرورت ہو گی تاہم خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کے حکام کے مطابق اس حوالے سے ابھی تک کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ناسا کے کمرشل کریو پروگرام کے منیجر سٹیو سٹچ نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح دونوں خلا بازوں کو سٹار لائنر کے ذریعے ہی واپس لانے کی ہے تاہم ہمارے پاس دیگر آپشن بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ممکنہ آپشن یہ ہے کہ ان دونوں خلابازوں کو ایک ایسے مشن سے منسلک کیا جائے جو ستمبر میں شروع ہونے والا ہے، اور فروری 2025 میں اس مشن کے ساتھ انہیں زمین پر واپس لایا جائے۔
بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے لیے یہ پرواز سپیس ایکس کریو ڈریگن کرافٹ کے ذریعے کی جائے گی۔ ابتدائی منصوبہ میں اس کے عملے کے چار ارکان شامل تھے لیکن اب دو نشستیں خالی چھوڑی جا سکتی ہیں۔اس منصوبے پر عملد رآمد کا مطلب یہ ہوگا کہ خلاباز بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر آٹھ دن کے بجائے آٹھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزاریں گے۔ناسا کے حکام نے رواں ہفتے کے آغاز میں دونوں خلا بازوں کے لئے اضافی لباس اور کھانے پینے کی اشیاء بھجوائی ہیں۔سنیتا ولیمز بحریہ کی ایک ریٹائرڈ ہیلی کاپٹر پائلٹ ہیں، جب کہ بیری ولمور ایک سابق فائٹر جیٹ پائلٹ ہیں جو اس سے پہلے دو بار خلا میں جا چکے ہیں۔