
اسلام آباد۔12اکتوبر (اے پی پی):گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان میں طویل عرصہ بعد ایس سی او کانفرنس کا انعقاد ہونے جارہا ہےجس سے پاکستان کا مثبت امیج دنیا کے سامنے آئے گا،اس موقع پر پی ٹی آئی کی طرف سے احتجاج کی کال ملک دشمنی ہے،حکومت کو اس سے سختی سے نمٹنا چاہیے،آئینی عدالتوں کے قیام کی بات سب سے پہلے بانی پاکستان قائد اعظم نے کی ،مولانا فضل الرحمان زیرک سیاستدان ہیں وہ ہمارا ساتھ دیں گے۔
ہفتہ کو اسلام آباد میں آزاد کشمیر کے وزیر فیصل ممتاز راٹھور کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کافی عرصہ بعد شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کی اہم عالمی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے جس میں ایس سی او ممالک کے سربراہان،900 وفود،200 عالمی میڈیا پرسنز شریک ہورہے ہیں جو پاکستان میں ہونے والی اس کانفرنس کی کوریج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو پاکستان کا سافٹ امیج دکھانا چاہتے ہیں،پاکستان کی مثبت ساکھ دکھانا چاہتے ہیں تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس موقع پر پی ٹی آئی نے ایک بار پھر 15 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کیا ہے وہ بتائیں کہ اس اہم موقع پر وہ کس کے کہنے پر اور کس ایجنڈے پر یہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں،ایس سی او کے دوران احتجاج کا کیا بیانیہ ہوگا، کیا اس سے بانی پی ٹی آئی رہا ہوجائے گا،کیا بلیک میلنگ سے آئینی ترمیم رک جائے گی؟ہم نے پہلے بھی اٹھارویں ترمیم کی تھی۔آئینی عدالت کی بات قائداعظم نے پاکستان بننے سے پہلے کی تھی۔ان کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے آج بھی اسرائیل کے اخبارات بانی پی ٹی آئی کے حق میں آرٹیکل لکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین کے صدر کے دورہ کے موقع پر یہ احتجاج اور دھرنے دیتے ہیں،آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوں تو یہ ان کو خط لکھتے ہیں کہ ان سے معاہدہ نہیں کرنا۔ان سے بات کے لئے بیٹھتے ہیں تو یہ 9 مئی جیسے واقعات کردیتے ہیں،ان کا ایجنڈا ملک کو نقصان پہنچانا ہے،یہ پھر کہتے ہیں کہ ہم محب وطن ہیں، ان کا ایجنڈا ملک دشمنی ہے۔ایس سی او پر سب جماعتیں اکھٹی ہیں لیکن ایک جماعت الگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے،کے کہنے پر ہم نے اختلافات کی بجائے قومی جرگہ میں شرکت کی اور وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی۔پی ٹی آئی کو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بات کرنی چاہیے۔15 اکتوبر کو یہ احتجاج ملک دشمنی ہے، پاکستان سب سے پہلے ہے پھر سیاست ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام سے کہتے ہیں کہ یہ لوگ ورک فرام ہوم کرتے اس لیے عوام پاکستان کے لئے اکھٹے ہوں،ایک اہم سربراہ اجلاس ہورہا جو اہم سنگ میل ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب امن جرگہ کامیاب ہوا سب جماعتوں نے شرکت کی تو یہ پھر متحرک ہوگئے۔یہ نہیں چاہتے کہ کے پی میں امن ہو۔پاکستان کے امن کے لئے لوگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر جماعت کے پارلیمانی لیڈر اور جماعت سے ایک ایک فرد کو لے کر ایک کمیٹی تشکیل دی اور اس کا سربراہ وزیر اعلیٰ کو بنایا،ہم ان سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں تاہم یہ نہیں ہوسکتا کہ پاکستان کے جھنڈے جلائے جائیں اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی ہو۔پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،بے نظیر شہید ہوئیں ہم نے اس وقت بھی پاکستان کھپے کی بات کی۔ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان میں تمام مسائل حل ہوں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس موقع پر احتجاج نہ کرے، اگر پھر بھی ایسا کرتی ہے تو حکومت اس سے سختی سے نمٹے تمام سیاسی جماعتیں ان کے ساتھ کھڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ایک زیرک سیاستدان ہیں،وہ جمہوریت پسند ہیں ، وہ آئینی ترمیم پر ہمارا ساتھ دیں گے، وہ ماضی میں ان کے رویئے کا چن چن کر بدلا لے رہے ہیں۔