لاہور۔17مارچ (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ ریپ یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت بھی بائیولوجیکل والد کی ذمہ داری ہے۔ جسٹس احمد ندیم ارشد نے محمد افضل کی درخواست پر 15 صفحات پر مشتمل تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا۔
کیس میں خاتون نے دعوی کیا تھا کہ درخواست گزار کے مبینہ ریپ کے نتیجے میں وہ ایک بیٹی کی ماں بنی اور اس کی پرورش کے لیے خرچہ دلوانے کا دعوی دائر کیا۔ ٹرائل کورٹ نے 3ہزار روپے ماہانہ خرچہ مقرر کیا جس کے خلاف محمد افضل نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔عدالت نے فیصلہ دیا کہ اگر خاتون ثابت کر دے کہ بچی کا بائیولوجیکل والد محمد افضل ہے تو وہ اخراجات کا پابند ہوگا۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو شواہد کی روشنی میں دوبارہ فیصلہ کرنے کی ہدایت دے دی۔ فیصلے میں قرآنی آیات، احادیث اور شریعت کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ فیملی قوانین میں ناجائز یا جائز بچے کی تفریق نہیں کی گئی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573371