باغبانوں کو بیر کے پھل کی پیکنگ کے دوران اے، بی، سی کیٹیگری کا خاص خیال رکھنے کا مشورہ

202
packing plum fruit
packing plum fruit

فیصل آباد ۔ 10 مارچ (اے پی پی):اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد ڈاکٹر خالد اقبال نے کہا ہے کہ بیر کاپھل غذائیت کے لحاظ سے کسی بھی طرح سیب اور سنگترے سے کم نہیں جسے تازہ حالت میں کھانے کے علاوہ جیم، جیلی، مربہ، کینڈی بنانے کیلئے بھی استعمال کیاجاتاہے جس کے باغبانوں کوپھل کی پیکنگ کے دوران اے، بی، سی کیٹیگری کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اے پی پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ بیر کاپھل زیادہ تر منڈی میں تازہ حالت میں فروخت کیاجاتاہے تاہم اگر بیر کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں تو کسان بیر کے پھل سے مزید بہتر منافع کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پھل کی برداشت کے بعد اس کی مناسب درجہ بندی کرتے ہوئے اسے سایہ دار جگہ میں رکھ کر پیک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اے کیٹیگری کے پھل میں چمکدار زرد رنگت والا بیر جس کا سائز 35ملی میٹر ہو اور اس پر کسی قسم کا داخ دھبہ نہ ہو شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ غیر یکساں زرد رنگت، 25 سے 35ملی میٹر جسامت، کم داغ دھبے اور رگڑ والے بیر کو بی کیٹیگری اور سرخ رنگت والے 25ملی میٹر یا اس سے کم جسامت و داغ دھبوں والے بیر کو سی کیٹیگری میں شمار کیاجاتاہے۔ انہوں نے کہاکہ بیر کی پیکنگ کامناسب طریقہ یہ ہے کہ پھل کو گتے کے ڈبوں یا کریٹوں میں احتیاط سے پیک کیاجائے تاکہ ان کو دور دراز کی منڈیوں تک پہنچانے کے دوران پھل کو نقصان سے بچایاجاسکے۔