لاہور۔19نومبر (اے پی پی):وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ بشری بی بی بطور غیر سیاسی خاتون جلسوں کی پلاننگ کررہی ہے جبکہ علی امین گنڈا پور وسائل کو ریاست کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، بشری بی بی سیاست نہیں کر رہیں تو اجلاسوں میں کیا کرتی ہیں،کل ایک غیر سیاسی خاتون کی آڈیو سامنے آئی ہے، سیاسی تقریر کرنا، سیاسی پلاننگ کرنا سیاست میں حصہ لینا ہی ہوتا ہے۔ وہ منگل کے روز ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔عظمی بخاری نے کہا کہ اس وقت خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، پولیس والے اغوا ہو رہے ہیں جبکہ علی امین گنڈا پور وسائل کو ریاست کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر سیاسی خاتون سابق وزیراعظم کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلا رہی تھی ،کل ایک غیر سیاسی خاتون کی آڈیو سامنے آئی ہے، غیرسیاسی خاتون ایم این ایز،ایم پی ایز کو ہدایت دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی تقریر کرنا، سیاسی پلاننگ کرنا سیاست میں حصہ لینا ہی تو ہوتا ہے، بشری بی بی سیاست نہیں کررہی تو اجلاسوں میں کیا کرتی ہیں۔عظمی بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مکافات عمل کا شکار ہیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ علی امین گنڈاپور آج ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل گئے، علی امین گنڈاپور بتائیں کس کا پیغام لے کر گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی حالت تیزی سے بہتر ہو رہی ہے، جب عوام کی معاشی حالت بہتر ہو رہی ہے تو وہ باہر کیوں نکلیں گے۔
عظمی بخاری نے کہا کہ ریاست کے خلاف جہاد نہیں ہوسکتا، صوبے کا وزیراعلی جہاد کے نعرے لگا رہا ہے، علی امین فسادی سیاست کے بجائے صوبے کے مسائل پر توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ملک میں فتنہ فساد کرنا چاہتے ہیں، ان سے چندے کے نام پرایک روپیہ اکٹھا نہیں ہوا، یہ ہمیشہ کی طرح لاشیں چاہتے ہیں، ان کی مس کال کو پاکستان کی عوام بالکل سپورٹ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کہ ریاست کے خلاف جہاد کرنے والوں کا انجام برا ہوتا ہے، بشری بی بی،علی امین گنڈا پور جہاد میں اپنے بچوں کوبھی ساتھ لائیں،قاسم اور سلمان کو بھی بلائیں پہلے اپنے بچوں کو لائے پھر دوسروں کے بچے آگے کر یں۔
عظمی بخاری نے کہا کہ اگران کے پاس پلان اے، بی، سی ہے تو ہمارے پاس پوری اے بی سی ہے، علی امین گنڈا پور تو بات کرنے کے لیے گھٹنے ٹیک رہے ہیں، اگر ان سے کوئی بات نہیں کرتا تو ہمارا کوئی قصور نہیں، مذاکرات والی بات بلی کوخواب میں چھیچھڑوں والی بات ہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا خود بتا دیں کس کا پیغام لیکر گئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی عوام نے ان کی کسی بھی کال کا جواب نہیں دیا،عام آدمی کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہورہے ہیں،تو پنجاب کے لوگ باہر کیوں نکلیں گے اب صرف چند سرکاری ملازمین کے پی کے سے ہی باہر نکلیں گے،پنجاب کے اندر ان کے پورے ایم این اے اور ایم پی اے نکل آئے تو ان کو شکر ادا کرنا چاہیے،اگر گنڈاپور اس مرتبہ اسلام آباد پہنچ گئے تو پھر دوبارہ چونتیس اضلاع کراس کرکے ہی واپس پشاور پہنچے گا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ24 کوکوئی حالات خراب نہیں ہوں گے ،بشری بی بی کا اصل چہرہ دکھانا میرا فرض ہے، یہ خاتون خود تعویز گنڈوں کے ذریعے آئی اور ہمیشہ کی طرح مذہب کارڈ استعمال کیا۔