کوئٹہ۔ 28 جون (اے پی پی):بلوچستان اسمبلی آئندہ مالی سال 2024.25کے بجٹ کی منظوری دے دی،، اسمبلی نے اس سلسلے میں 9 سو ارب روپے سے زائد مالیت کے مطالبات زر کی کی منظوری دے دی۔ صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے آئندہ مالی سال 2024-25 کے 93 مطالبات پیش کئے اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبد الخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔اس موقع پر سکیورٹی فورسز کے شہداء کےلئے بلوچستان اسمبلی میں فاتحہ خوانی کی گئی،ایوان نے کسی مخالفت کے بغیر بجٹ کی منظوری دی بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 579 ارب99 کروڑ روپے ہے جبکہ ترقیاتی اخراجات کے لیے 321 ارب مختص کئے گئے۔
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ایوان میں بات شروع کرتے ہوئے پیپلز پارٹی، نون لیگ قیادت اور اپوزیشن سمیت دیگر اراکین کا بھی شکریہ ادا کیا وزیر اعلیٰ کا بجٹ اجلاس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ 70 فیصد اس میں کابینہ سے منظور شدہ ہے ۔وزیر اعلی بلوچستان نے امن و امان کوبڑا چیلنج قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں اخراجات کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر اخراجات کم نہ کیے گئے اگلے 15 سال میں ترقیاتی بجٹ نہ ہونے کے برابر ہوگا ۔
انہوں نے کہا۔ کہ بلوچستان میں حکومت قیام امن کو برقرار رکھنے کے لیےہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔کوئٹہ کے نواحی علاقے شابان سے اغوا ہونے والے افراد کے حوالے سے ان کا یہ کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ چیک کر کے لوگوں کو اغوا کرنا قابل مذمت ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ تعلیم صحت اور امن او مان ترجیحات میں شامل ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ تعلیم کے بجٹ کو 300 فیصد اضافہ کیا گیا کوئٹہ کے تین ہسپتالوں کو نیم خود مختاری کی طرف لے جائیں گے ۔