بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کی حالت زار مزید بگڑ گئ، ڈاکٹر مہاتیر

اسلام آباد۔5فروری (اے پی پی):ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم اور معروف عالمی سیاستدان مہاتیر بن محمد نے کہا ہےکہ اگست 2019 میں بھارت کی طرف سے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنے کے بعد کشمیری عوام کی حالت زار مزید خراب ہو گئی ہے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اتوار کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت اس بات پر اصرار کرتا رہا کہ تنسیخ اس کا حق ہے تاہم غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی اقدامات اور فیصلے کا اثر یقیناً غلط ہے اور مختلف ممالک کے باہمی تعلقات کے تمام بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب دنیا نے کوویڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا تو ہندوستان نے جموں و کشمیر پر اپنے ہنگامی قانون کے خوف پر قابو پانے اور علاقے کی خود مختار حیثیت کو منسوخ کرنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا۔ مہاتیر محمد نے کہا”اگر دنیا کے دیگر حصوں میں لاک ڈاؤن کا مقصد انسانی جانوں اور مزید مصائب سے بچنا تھا لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کا نتیجہ بالکل برعکس اور بدترین نکلا۔” انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارتی افواج کی بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل، ٹارچر کی ہولناک کہانیاں معلوم ہوئیں اور یہ کہانیاں بار بار احتجاج اور عالمی اداروں کی طرف سے اظہار تشویش کے باوجود سامنے آتی رہی ہیں۔