تجارت، توانائی، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پاک۔ناروے باہمی تعاون میں اضافہ کی ضرورت ہے، وزیراعظم شہباز شریف 

شرم الشیخ۔8نومبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور ناروے کے درمیان تجارت، توانائی، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ناروے کی کمپنیاں اور کاروباری شخصیات مستقبل میں حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے استفادہ کریں گی۔ انہوں نے یہ بات کوپ۔27 کلائمیٹ امپلی منٹیشن سمٹ کے موقع پر منگل کو یہاں ناروے کے وزیراعظم جوناس گیھرستورسے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان ناروے کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے تجارت، صاف ستھری توانائی، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ شہباز شریف نے پاکستان کے خدمات کے شعبہ کیلئے ناروے کی ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کمپنیوں کے مثبت کردار کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ ناروے کی کمپنیاں اور کاروباری ادارے مستقبل میں حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے استفادہ کریں گی۔

وزیراعظم نے ناروے کے اپنے ہم منصب کو ماحولیاتی تبدیلی کے سبب پاکستان میں اس سال آنے والے ہولناک سیلابوں سے ہونے والی غیر معمولی تباہی کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی سیلاب متاثرین کی امدادی سرگرمیوں میں معاونت فراہم کرنے پر ناروے کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات دور کرنے کیلئے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کے ارتکاب کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام ممکن نہیں ہو گا۔

وزیراعظم نے افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں انسانی اور اقتصادی بحرانوں سے نبرد آزما ہونے میں افغان عوام کی معاونت کرنے کیلئے افغانستان کے ساتھ پائیدار اور عملی رابطے ضروری ہیں۔ وزیراعظم نے ناروے کے اپنے ہم منصب کو پاکستان کے جلد از جلد د ورہ کی دعوت کا اعادہ بھی کیا۔