تمام یونیورسٹیوں کو 6 ماہ میں تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی چانسلر آفس سے ہدایات جاری کی گئی ہیں،فیصل کریم کنڈی

151
Faisal Karim Kundi

پشاور۔ 29 جولائی (اے پی پی):گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ تمام یونیورسٹیوں کو 6 ماہ میں تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی چانسلر آفس سے ہدایات جاری کی گئی ہیں،گومل یونیورسٹی اپنا تھرڈ پارٹی آڈٹ پراسس ایک ماہ کے بجائے 2 ماہ کی مدت میں مکمل کر کے چانسلر آفس کو تحریری طور پر آگاہ کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیرصدارت گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کی 18ویں سینیٹ کے گورنر ہاؤس میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شکیب اللہ، پرنسپل سیکرٹری گورنر مظہر ارشاد، محکمہ اعلٰی تعلیم، خزانہ، ہائرایجوکیشن کمیشن کے نمائندگان سمیت سینٹ کے دیگراراکین اور متعلقہ افراد نے شرکت کی۔اجلاس میں یونیورسٹی کے مالی سال 2024-25 اور مالی سال 2023-24 کا سالانہ بجٹ منظوری اور گومل یونیورسٹی کے ضلع ٹانک کیمپس کا بجٹ بھی منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔اجلاس نے گومل یونیورسٹی کے مذکورہ مالی سال کے بجٹ کی سینٹ کی قائم کمیٹی کیجانب سے دوبارہ جائزہ لینے سے مشروط منظوری دیدی جبکہ گومل یونیورسٹی کو سولرائزیشن پر منتقل کرنے سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مرحلہ وار 8 کروڑ روپے سولرائزیشن کیلئے رکھے ہیں جس میں سے 4 کروڑ ایچ ای سی اور باقی ماندہ یونیورسٹی اپنے وسائل سے پورا کرے گی،یونیورسٹی کی مکمل سولرائزیشن کیلئے 48 کروڑ کا فنڈ درکار ہے۔ بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یونیورسٹی میں کوئی نئی تقرری نہیں کی گئی ہے، حاضر سروس ملازمین کی ترقی کرنا چاہتے ہیں، سینئر فیکلٹی اور انتطامی عہدے خالی ہیں،فیکلٹی سٹوڈنٹس سائز انتہائی کم ہے،یونیورسٹی فیکلٹی، سٹوڈنٹس اور اپنے وسائل میں اضافہ کر رہی ہے۔

بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وفاق، ایچ ای سی کی صوبہ کے یونیورسٹیوں کیلئے گرانٹ سٹینڈرڈ ہے لیکن صوبائی گرانٹ ریگولر نہیں ہے،گومل یونیورسٹی کا صوبہ کی دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں اصلاحات کا عمل بہت بہتر ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے 500 ملین گرانٹ بجٹ میں رکھی گئی ہے،دور دراز طلبہ کیلئے 10 پرائیویٹ بسیں ہائیر کی ہیں،ٹرانسپورٹ فیس کی مد میں اضافہ نہیں کیا گیا،گومل یونیورسٹی کیساتھ 22 الحاق شدہ کالجز سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا جا رہا تھا ابھی بجٹ میں اس حوالے سے چارجز شامل کئے گئے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ گومل یونیورسٹی کو مکمل شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے درکار فنڈز کیلئے پوری کوشش کریں گے،سٹیٹ لائف انشورنس سے بات ہوئی ہے وہ یونیورسٹیوں کیلئے سکیم لائیں گے،گومل یونیورسٹی سٹیٹ لائف انشورنس کو درکار معلومات جلد فراہم کرے تاکہ ایک اچھا کام ہو جائے اور یہ یونیورسٹی دوسری یونیورسٹیوں کیلئے رول ماڈل بن جائے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں کچھ ٹیکنیکی مسائل نظر آئے ہیں،کمیٹی اعدادوشمار میں شفافیت کا جائزہ لے گی،پنشن کے مسائل کے حل کیلئے یونیورسٹی کو پنشن فنڈ میں باقاعدہ کنٹری بیوشن کرنی چاہئے تھی تھا،آج گومل یونیورسٹی کو صرف پنشن کی ادائیگی کیلئے 17 ارب کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹیاں اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں اور اپنے وسائل میں اضافہ کریں۔