توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے مربوط توانائی کی منصوبہ بندی بہت ضروری ہے، نگراں وفاقی وزیر منصوبہ بندی محمد سمیع سعید کا پلاننگ کمیشن کے انرجی ونگ کے زیر اہتمام ورکشاپ سے خطاب

نگراں وفاقی وزیر منصوبہ بندی محمد سمیع سعید

اسلام آباد۔20ستمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر منصوبہ بندی محمد سمیع سعید نے کہا ہے کہ ملک میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے مربوط توانائی کی منصوبہ بندی بہت ضروری ہے اور موجودہ حکومت اس بحران پر قابو پانے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نگراں وزیر منصوبہ بندی نے پلاننگ کمیشن کے انرجی ونگ کے زیر اہتمام “پائیدار ترقی کے لیے مربوط توانائی کی منصوبہ بندی” کے عنوان سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، توانائی کے شعبے کے ملک کے معروف ماہرین اور دیگر سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ اگست 2022 میں آئی ای پی برائے پائیدار ترقی نے ذاتی طور پر لیپ (LEAP) ٹریننگ پروگرام فراہم کرنے کی پہل کی جہاں توانائی کے شعبے کے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو تربیتی عمل میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ ورکشاپ کے دوران تین موضوعاتی سیشنز کا انعقاد کیا گیا جس میں لیپ ماڈل کے بنیادی مفروضے شامل ہیں۔ انٹیگریٹڈ انرجی ڈیمانڈ کا تخمینہ، پاور سیکٹر انرجی مکس مستقبل کی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے لیپ ماڈل کا استعمال کرنا ہے تاکہ لیپ ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے مستقبل کی ڈیمانڈ کو پورا کیا جا سکے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جہانزیب خان نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کا بالعموم اور آئی ای پی کا کردار خاص طور پر ملک میں ایک جامع اور ترقی پر مبنی توانائی کی پالیسی سازی کرنا ہے۔ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جہانزیب خان نے ایس ڈی جی 7 سستی اور صاف توانائی کے مطابق توانائی کی منصوبہ بندی کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر کا از سر نو جائزہ لینے پر بھی زور دیا۔

استطاعت اور پائیداری کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر خان نے عوام کی زندگیوں کو متاثر کرنے والے توانائی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ صاف، موثر اور سستے ایندھن کے استعمال پر غور کریں۔ انہوں نے توانائی کی پالیسیوں کو نقل و حمل اور توانائی کی ٹیکنالوجیز میں عالمی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔