بھکر 08 نومبر (اے پی پی):تھیلیسیمیاکے عالمی دن کے حوالے سے الخدمت فاؤنڈیشن ضلع بھکر پروفیسر ڈاکٹر ملک خضر حیات چھینہ نے کہا کہ تھیلیسیمیا جیسی موذی اور لاعلاج مرض کے روک تھام کے لٸے حکومت سیاسی جماعتوں، علمائے کرام، میڈیا اور معاشرے کے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر اپنا مثبت اور تعمیری کردار اداکرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
بون میرو ٹرانسپلانٹ کے علاوہ اس موذی مرض کا تاحال کوئی علاج موجود نہیں ہے، لہذا تھیلیسیمیاکے مزید پھیلاؤپر قابو پانے کاواحد حل احتیاطی تدابیر پر عمل ہی ہے اور دنیا کے اہم ممالک اٹلی،یونان،مصراور بنگلہ دیش سمیت یورپ اور دنیا کے دیگر ممالک نے احتیاطی تدابیر پر عمل کے نتیجے میں تھیلیسیمیا کے مرض پر قابوپایاہے یہ وہ ممالک ہیں جن کاشمار آج سے 15اور 20 سال قبل دنیا بھر میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ ٹاپ ممالک میں تھا۔