ماسکو۔28اگست (اے پی پی):روس نے امریکا کو تیسری جنگ عظیم کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب یوکرین کو روس میں میزائلوں سے حملہ کرنے کی اجازت دینے پر غور کر کے آگ سے کھیل رہا ہے اور یہ کہ تیسری عالمی جنگ شروع ہوئی تو یہ صرف یورپ تک محدودنہیں رہے گی۔رائٹرز کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ مغرب یوکرین کی جنگ کووسعت دینا چاہتا ہے اور مغرب کی جانب سے فراہم کردہ ہتھیاروں کے استعمال پر پابندیوں کو ڈھیل دینے کے لیے یوکرین کی درخواستوں پر غور کر کے اپنے پائوں پر خود کلہاڑی مار رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اب ہم ایک بار پھر خبر دار کر رہے ہیں کہ آگ سے کھیلنا بہت خطرناک ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا امریکی فیصلہ ساز وں کا خیال ہے کہ اگر تیسری عالمی جنگ ہوتی ہے تو اس سے صرف یورپ متاثر ہو گالیکن ان کا یہ خیال درست نہیں ۔انہوں نے کہا کہ روس اپنے جوہری ڈاکٹرین کو واضح کر رہا ہے جو یہ ہے کہ بڑے پیمانے پر جوہری یا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں یا روایتی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے حملے کے جواب کے طور پر ہی روسی صدر جوہری ہتھیار استعمال کرنے پر غور کرے گا۔
یوکرین نے 6 اگست کو روس کے مغربی علاقے کرسک پر حملہ کیا ،جس پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ روس کی طرف سے اس حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ روس کے علاقے کرسک پر حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس کی جوابی کارروائی کی دھمکیاں محض دھمکیاں ہیں۔