جو راج کرنے کے خیال سے افسر بنتے ہیں وہ عوامی خدمت نہیں کر پاتے،آئی جی سندھ

80
IG Sindh Rifat Mukhtar Raja
IG Sindh Rifat Mukhtar Raja

حیدرآباد۔ 27 فروری (اے پی پی):انسپکٹر جنرل سندھ پولیس رفعت مختار نے کہا ہے کہ مفادات کے حصول کے لیے الزامات لگانے، نا امیدی پھیلانے ، طاقت اور پیسے سے پیدا شدہ رتبے کو سماج میں پذیرائی دینے سے ہمارے ملک میں منفی اقدار و روایات نے فروغ حاصل کیا ہے ۔ جامعہ مہران میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس نے مزید کہا کہ درميانی کارکردگی والے طلبہ اعلیٰ عہدہ اور مقام پر اس دور میں نہیں پہنچ سکتا، جو ٹاپ کرے گا جس کا بہترین کام ہوگا وہ ہی کامیاب ہوگا۔

رفعت مختار نے کہا کہ جو راج کرنے کے خیال سے افسر بنتے ہیں وہ خدمت کیسے کر پائیں گے،برِ صغیر سے انگریز تو چلا گیا لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے ریاستی نظام میں آج بھی وہ روایات چلتی آ رہی ہیں، انہیں روایات کا تسلسل پایا جاتا ہے۔ آئی جی نے طالبِ علموں کو بتایا کے میں جامعہ مہران کے شعبہ ٹیکسٹائل میں گرمی اور سردی سے بچنے اور محفوظ رہنے کے لئے پولیس اہلکاروں کی وردی کے لئے کپڑا تیار کروانے کے خیال سے آیا تھا مگر مجھے آپ سے گفتگو کرنے کا زبردست موقعہ ملا ہے اور جامعہ مہران کے طلبہ سے مخاطب ہو کر مجھے بیحد خوشی ہوئی ہے۔

اس موقعہ پر تقریب کو خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ جامعہ مہران پروفیسر ڈاکٹر طحٰہ حسین علی نے کہا کہ جامعہ مہران مسائل کے حل کے لئے تحقیق کرتا ہے، وقتاً فوقتاً ضرورت کی اشیاء تیار کرتا رہتا ہے جیسے کووڈ کے دوران ماسک تیار کیا گیا اور سیلاب کے دوران خیمے اور خرات ،پانی کو پینے کے قابل بنانے والی پمپنگ مشین بنائی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ تحقیق وہ ہونی چاہیے جو ملک اور معاشرہ کے مسائل کو حل کر سکے۔ تقریب میں اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل سندھ پولیس خاور اکبر شیخ، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سید پیر محمد شاہ بھی شریک تھے جبکہ جامعہ مہران کے ڈین فیکلٹی ڈاکٹر خانجی ہریجن، ڈاکٹر عبدالستار لاڑک اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔