حکومت نے ٹیکسٹائل کے شعبہ کی ترقی کے لیے115 ارب روپے کی سبسڈی دی، کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ کا سیمینار سے خطاب

178

اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹیکسٹائل کے شعبہ کی ترقی کے لیے115 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے،کپاس ملک کی اہم فصل ہے جس کی پیداوار میں اضافے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں ،گزشتہ حکومتوں نے اس شعبہ کو نظر انداز کیا موجود حکومت نے ٹیکسٹائل کے شعبہ کی بحالی کے لیے موثر حکمت عملی کے تحت کام کیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کپاس کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے شکر گزار ہیں کہ گزشتہ سال سے کپاس کا عالمی دن منانا شروع کیا ہے جس سے کپاس کی اہمیت اجاگر کرنے اور اس شعبہ کے مسائل سامنے لانے میں مدد ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کام کرنے والوں کے مقابلہ میں انحصار کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے ،ہمیں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر زرعی شعبہ کی ترقی میں کردار ادا کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم روایتی طور پر کسان ہی رہے ہیں ٹریڈرز اور مینوفیکچرنگ نہیں بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ دس لاکھ کپاس کی گانٹھوں کی قیمت 75 ارب ہے جبکہ فیکٹری سے ہو کر اس کی قیمت 375 ارب بن جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک روپے خام مال والی چیز کی قیمت ایک روپیہ ہوتی ہے جو ویلیو ایڈیشن کے بعد دس روپے کی ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کی ترقی اور کسانوں کی فلاح کے لیے ویلیو ایڈیشن کی طرف جانا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم قدرتی وسائل سے مالا ہیں، ہمارے ہاں کپاس کا کلچر ہے ہم تھوڑے پانی سے کپاس اگا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں کپاس کی فصل کو نظر انداز کیا گیا موجودہ حکومت نے اس شعبے کو 138 ارب سالہ سپورٹ فراہم کی ہے باہر سے لوگ جب پاکستان آ تے ہیں تو کہتے ہیں پاکستانی خوش قسمت ہیں کہ کپاس کے بنے کپڑے پہنتے ہے ہماری معشیت زیادہ تر کپاس ہر انحصار کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کپاس کے شعبہ پر بھرپور توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس میں بنگلہ دیش اور ویتنام نے ترقی کی ہے انہوں نے حکومت کی پہلی ترجیج کسان کو عالمی لحاظ سے فصل کا ریٹ دینا ہے حکومت نے زراعت کے شعبہ سے جڑے 83 لاکھ خاندانوں کا استحصال نہیں ہونے دینا ہے ہم نے ٹیکسٹائل کے شعبہ کو تین سال میں 115 ارب سبسڈی دی ہے کپاس کی بحالی کے حکومت نے سبسڈی دی ہے تا کے اس شعبہ کے مسائل کم ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی شعبہ سے منسلک بیاسی لاکھ چوہتر ہزار کسانوں کو حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔