خان یونس سے فلسطینیوں کے انخلا کے اسرائیلی حکم سے خوف و ہراس کی فضا پیدا ہو گئی ہے، اقوام متحدہ

121

اقوام متحدہ۔3جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ خان یونس سے فلسطینیوں کے انخلا کے تازہ ترین اسرائیلی حکم نامے سے جنگ زدہ غزہ میں خوف و ہراس کی فضا ہے ،اس اقدام سے وہاں کے قریباً 2 لاکھ 50 ہزار مکین متاثر ہو ں گے۔یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (یو این آر ڈبلیو اے) نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف اسرائیلی فوج کی غزہ میں شدید بمباری جاری ہے اور لوگ ساحلی علاقے میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جبکہ خان یونس سے انخلا کے حکمنامے نے وہاں افراتفری کی صورتحال پیدا کردی ہے۔ خان یونس سے فلسطینیوں کے انخلا کے اسرائیلی حکمنامے سے 2 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ فلسطینی متاثر ہوں گے۔یو این آر ڈبلیو اے کی کمیونیکیشن آفیسر لوئیس واٹریج کے مطابق صرف چند ہفتے قبل خان یونس شدید اسرائیلی بمباری سے گھروں اور عمارتوں کی تباہی کے بعد ویران ہو گیا تھا، لیکن مئی کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے رفح میں منتقل ہونے کے بعد کچھ اور خاندان وہاں چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں شدید بمباری جاری ہے،کوئی جگہ محفوظ نہیں ، افراتفری اور خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔ واٹریج نے کہا کہ یو این آر ڈبلیو اےنے پانی، کھانے کے پارسل، آٹا، نیپیز، گدے، ترپال اور صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی جاری رکھی لیکن اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے ادارے کے لیے جنگ سے متاثر فلسطینیوں کو سہولیات فراہم کرنا تقریباً ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔غزہ تک امداد کی کمی کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکیلے غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کو کام کرنے کے لیے روزانہ 80,000 لیٹر ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے لیکن جون کے آخر میں صرف 195,000 سے 200,000 لیٹر تک پہنچا۔ ہسپتالوں میں ایندھن کی کی وجہ سے اہم خدمات کی فراہمی میں خلل کا خطرہ ہے، زخمی لوگ مر رہے ہیں کیونکہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے ایمبولینس سروسز کو مشکلات کا سامنا ہے