کامسٹیک تمام اسلامی ممالک کے درمیان ہائبرڈ تعاون کے فروغ، فوڈ سیکورٹی کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے ٹیکنالوجی اور تجربات کا تبادلہ کرے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

102

اسلام آباد۔14اکتوبر (اے پی پی):صدر مملکت صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کامسٹیک تمام اسلامی ممالک کے درمیان ہائبرڈ تعاون کے فروغ، فوڈ سیکورٹی کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے ٹیکنالوجی اور تجربات کا تبادلہ کرے،باہمی تنازعات سے بالاتر ہو کر انسانی زندگیوں کو بچانے کے سلسلے میں بھوک اور غذائی تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے قوموں کی سوچ اور نقطہ نظر میں انقلابی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔

جبکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کے پیش نظر عالمی وسائل پر دباؤ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کامسٹیک پر زور دیا کہ وہ تمام اسلامی ممالک کے درمیان ہائبرڈ تعاون کو فروغ دے اور فوڈ سیکورٹی کے چیلنج کا حل تلاش کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور اپنے تجربات اور کامیابیوں کا تبادلہ کرے۔ وہ جمعرات کو یہاں کامسٹیک سیکرٹریٹ میں ورلڈ فوڈ ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں اسلامی تعاون تنظیم کے 9 رکن ممالک کے سفارتکاروں ، سائنسدانوں اور زرعی ماہرین نے شرکت کی۔ اس موقع پر کامسٹیک (آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن کی سٹینڈنگ کمیٹی آن سائنٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل کوآپریشن) اور برطانیہ۔پاکستان اکیڈمک نیٹ ورک "ساوی” کے درمیان اشتراک کار کا باقاعدہ اجراء کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ دفاع اور سلامتی کے ساتھ ساتھ غذائی تحفظ کا رجحان تیزی سے نمایاں ہوا ہے، اس تناظر میں بھوک کے بڑھتے ہوئے خطرے کی موجودگی میں قومیں جنگوں پر اربوں ڈالر کیسے خرچ کر سکتی ہیں۔

صدر نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کو خوراک اور غذائیت کی کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے جن میں غذائی کمی سے متعلقہ پیچیدگیاں بشمول نوزائیدہ بچوں کی اموات، زیادہ بچوں کی پیدائش سے خواتین کی خراب صحت اور بچوں کی کمزور ذہنی نشوونما نمایاں ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان میں پانی کی کمی پوری کرنے اور زیر زمین پانی کے ذخیروں کو بھرنے کیلئے چھوٹے ڈیموں کے منصوبے شروع کیے۔ انہوں نے فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں پانی کے موثر انتظام کے لیے پاکستان اور دیگر ممالک کی طرف سے عملی اقدامات کی تجویز دی ۔

ڈاکٹر عارف علوی نے بتایا کہ انہوں نے وزارت خوراک سے سیٹلائٹ امیجری پر کام کرنے کو کہا ہے تاکہ فصلوں کی میپنگ کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے اور پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔ قبل ازیں ساوی کے شریک بانی ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خوراک کے عدم تحفظ کا ایک بہت بڑا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساوی ، جس کا مطلب مقامی زبان میں سبز ہے ، کا مقصد زرعی ترقی کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے سستے نرخوں پر خوراک کی پیداوار ہے ۔

اس موقع پر کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک اقبال چوہدری نے کہا کہ غذائی عدم تحفظ اور غذائی قلت ملک کی آبادی کو درپیش بڑے چیلنجز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامسٹیک ساوی کے ساتھ مل کر وسائل کے تحفظ کو یقینی بنائے گا اور آب و ہوا کی تبدیلی ، آبادی میں اضافے اور پانی کی کمی کے چیلنجوں سے نمٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کی سرپرستی میں کامسٹیک نے 120 ترقیاتی پروگرام ، مسلم ممالک کے لیے 500 وظائف اور صحت کی دیکھ بھال کے کئی اقدامات شروع کیے ہیں