دس مصری کمپنیاں سعودی عرب،متحدہ عرب امارات، اومان میں نیٹ ورک کی توسیع پر غورکر رہی ہیں، محمد یوسف ایگزیکٹو ڈائریکٹر بزنس مین ایسوسی ایشن

124
Egypt and the United Arab
Egypt and the United Arab

قاہرہ۔20جنوری (اے پی پی):مصر کی بزنس مین ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ 10 سے زائد مصری کمپنیاں (جو ریئل سٹیٹ، صنعت اور انجینئرنگ سے متعلق مشاورتی شعبوں میں کام کر رہی ہیں)اس وقت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور سلطنت اومان میں اپنے بزنس کی توسیع کا جائزہ لے رہی ہیں۔ العربیہ اردو کے مطابق یہ بات ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد یوسف نے صحافیوں سے گفتگو کےدوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ مصری تاجروں کی ایسوسی ایشن نے حال ہی میں خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات استوار کرنے کے لیے نئی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی الاہلی صبور کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او برائے ریئل سٹیٹ ڈویلپمنٹ احمد صبور کررہے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 مقامی کمپنیاں جن میں سے زیادہ تر کیہ میں کام کرتی ہیں خلیجی خطے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ایک سال کے دوران خلیجی خطے میں مصری سرمایہ کاروں کی تعداد میں اضافے نے بزنس مین ایسوسی ایشن کو نئی کمیٹی تشکیل دینے پر متوجہ کیا جس کا مقصد بنیادی طور پر نئی خلیجی سرمایہ کاری کو مصری مارکیٹ میں راغب کرنا، خلیج میں کام کرنے والی مصری کمپنیوں کی مدد کرنا، کمپنیوں کو درپیش کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنا اور ان کی سرمایہ کاری کے اہداف حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ کمیٹی خلیجی سرمایہ کاروں کو جو مصری مارکیٹ میں توسیع کے خواہشمند ہیں کو سرمایہ کاری کے دستیاب شعبوں، طریقہ کار اور مواقع کے بارے میں جاننے کے علاوہ مصر میں اپنی سرمایہ کاری کے کاموں کو آسان بنانے میں مدد دے گی۔ محمد یوسف نے توقع ظاہر کی کہ یہ کمیٹی آنے والے عرصے میں مصر اور خلیجی ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی خاص طور پر مصر 2025 میں سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی بڑی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا منتظر ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف صنعتی شعبوں کی نمائندگی کرنے والی 25 سے زائد مصری کمپنیاں آئندہ جون میں ترکیہ کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں جس کا مقصد مصر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔