دنیا بھر میں ووٹنگ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے، ٹیکنالوجی کے استعمال کا مقصد انتخابی عمل کو شفاف بنانا اور انسانی عمل دخل کو کم سے کم کرنا ہے، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی گفتگو

69

اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ووٹنگ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے، ٹیکنالوجی کے استعمال کا مقصد انتخابی عمل کو شفاف بنانا اور انسانی عمل دخل کو کم سے کم کرنا ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال سے ووٹ مسترد ہونے کا امکان بھی ختم ہو جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاک چائنہ فرینڈشپ سینٹر میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق عملی مظاہرہ کے مشاہدہ کے موقع پر گفتگو کے دوران کیا۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ گذشتہ عام انتخابات کے دوران 15 لاکھ ووٹ مسترد ہوئے جس کی وجہ بیلٹ پیپر کی غلط فولڈنگ یا پریذائیڈنگ افسر کے دستخط کی عدم موجودگی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے ووٹ مسترد ہونے کا کوئی امکان نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں ای وی ایم متعارف کرانا چاہتے ہیں تاکہ انتخابی عمل میں دھاندلی کے عنصر کو ختم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت 20 سے زائد ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں استعمال ہو رہی ہیں، ہر ملک کا اپنا علیحدہ علیحدہ ماڈل ہے۔

چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اسلام آباد اور کاروباری برادری کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے ووٹرز کا اعتماد بڑھے گا، ہم چاہتے ہیں کہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال سے قبل تاجر تنظیمیں، بار ایسوسی ایشنز، پریس کلبز اور دیگر فیڈریشنز اپنے انتخابات کیلئے اس ووٹنگ مشین کو استعمال کریں، آزمائشی طور پر استعمال سے لوگوں کا اعتماد بحال ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ووٹرز ایجوکیشن اور ٹریننگ الیکشن کمیشن کی ذمہ داریوں میں شامل ہے تاکہ خواندہ اور ناخواندہ ووٹرز کو بیلٹ پیپرز کے استعمال سے آگاہی دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 18 کروڑ سمیں ہیں اور 2 کروڑ سے زائد لوگ فور جی ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں جس سے لوگوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق پہلے سے آگاہی موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرو ٹیکنالوجی کی یہ اپ گریٹڈ مشین کم سے کم وقت میں ووٹ ڈالنے کے عمل کو مکمل کرتی ہے جبکہ اس مشین میں سافٹ اور ہارڈ دونوں طریقہ سے نتائج حاصل ہو سکتے ہیں جس سے انتخابی دھاندلی کا کوئی جواز موجود نہیں رہتا۔

قبل ازیں میرو مشین کی تکنیکی ٹیم کی طرف سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا عملی مظاہرہ پیش کیا گیا اور وزیر مملکت اور چیمبر آف کامرس کے نمائندہ وفد کو مشین کے استعمال کے طریقہ کار اور شفافیت کے حوالہ سے بریفنگ دی گئی۔

کمپنی کی طرف سے بتایا گیا کہ یہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین بغیر بجلی کے تار اور انٹرنیٹ کنکشن کے 14 گھنٹے کی لائیو بیٹری پر کام کرتی ہے جبکہ ایک اضافی بیٹری سے اس کی ٹائمنگ 28 گھنٹے ہو جاتی ہے، بارش اور موسمیاتی اثرات میں بھی یہ مشین فعال رہتی ہے۔

ووٹنگ کا وقت مکمل ہونے پر بند کرنے کے بعد اسے دوبارہ نہیں کھولا جا سکتا، صرف 10 سیکنڈ میں بیلٹ پیپر کو سکین کرنے کے بعد پرنٹ کی شکل میں ووٹر کو واپس ملتا ہے جو سب کے سامنے بیلٹ باکس میں ڈال کر ووٹ کاسٹ ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کیلئے جو بیلٹ پیپر تیار کیا گیا ہے اس پر سکیورٹی کوڈ درج کیا گیا ہے جسے کسی دوسری مشین میں استعمال نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ایک پولنگ سٹیشن میں استعمال ہونے والی مشین کو اس عمل کے دوران دوسرے کسی پولنگ سٹیشن پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ووٹنگ کے عمل میں ووٹر کی شناخت کو بھی مخفی رکھا گیا ہے اور الیکشن کمیشن کی خواہش پر اس مشین کو مینوئل اور خودکار دونوں طریقوں سے استعمال کا اختیار موجود ہے۔

فائونڈر گروپ کے جنرل سیکرٹری ظفر بختاوری اور دیگر تاجر نمائندوں نے اس ووٹنگ مشین میں دلچسپی کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جمہوری عمل کو شفاف بناتے ہوئے اس ووٹنگ مشین کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اپنے آئندہ الیکشن میں استعمال کرے گی۔ انہوں نے ای وی ایم کے مختلف عوامل سے متعلق کمپنیوں کے نمائندوں سے سوالات بھی پوچھے۔