دنیا کو مزید پائیدار اور مستحکم بنانے کے لیے معاشرتی ترقی اہم ستونوں میں سے ایک ہے، سربراہ عالمی اقتصادی و سماجی کونسل منیر اکرم کا سماجی ترقی کمیشن کے افتتاحی سیشن سے خطاب

اقوام متحدہ۔9فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب و اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی ) کے سربراہ منیر اکرم نے کورونا وائرس کے باعث درپیش بحرانوں سے نمٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ دنیا کو مزید پائیدار اور مستحکم بنانے کے لیے معاشرتی ترقی اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں کمیشن سماجی ترقی کے اوپننگ سیشن میں کہا کہ معاشرتی ترقی کورونا وائرس کی وبا سے لوگوں کی زندگی اور معاش اور اس کے ساتھ ساتھ دنیا کے تحفظ کے لیے کلیدی کردار کی حیثیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی اور معاشرتی ترقی میں 25 سال کی غیر معمولی پیشرفت ، غربت میں کمی ، اعلی تعلیم کے معیار ، روزگار کی نمو ، بڑھتی ہوئی آمدنی اور سیکڑوں لاکھوں کی طویل عمر ی میں اضافہ کے باوجودآج 26 لوگ دنیا کی آدھی دولت کے مالک ہیں اور کورونا بحران کے باعث آج عدم مساوات اور خطرات کا سامنا ہے اور اس سلسلے میں ہمیں مستحکم تبدیلی کے فروغ کے لیے ایسی پالیسیوں کے انتخاب کی ضرورت ہے جن کے ذ ریعے بڑھتی ہوئی عدم مساوات کی روک تھام ، معاشرتی اور اقتصادی ترقی ، لوگوں کو بااختیار بنانے، کام کے بہتر مواقع پیدا کرنے اور معاشرے کو مزید مستحکم بنان کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی کوئی سرحد نہیں ہے اور یہ یقینی طور پر دکھ کا باعث ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پسماندہ اور غریب ممالک اور وہاں کے لوگ انتہائی متاثر ہوئے ہیں لہذا ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ممالک کے مابین محرک پیکجز میں فرق سے کورونا بحران سے بحالی کے وقت کا تعین ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچائو کی ویکسینز سے دنیا بھر میں امید کی کرن پیدا ہورہی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی افسوس ناک ہے کہ کورونا ویکیسن کی خریداری کے معاہدوں سے دنیا کے ممالک کے مابین ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم کاخطرہ ہے اور ان ممالک کے لوگوں کو ویکسین کے حصول کے بھی کم مواقع ہیں۔ منیر اکرم نے کہا کہ آج کے دور کا ڈیجیٹل تقسیم ترقیاتی تقسیم کا نیا چہرہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری بہت ضروری ہے جو منصفانہ مقابلے اور ضابطے سے عالمی معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے لوگوں میں ربط اور بین الاقوامی تعاون پیدا کرتا ہے ۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکیر نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا کو اقتصادی وسماجی ترقی میں سب سے بڑا دھچکا درپیش ہے اور اگر ہم بروقت اقدامات نہین کرتے تو کئی دہائیوں کے فوائد اور بے حساب وسائل کے خاتمے کا خطرہ ہے جو ناقابل قبول ہے ۔