دوروزہ لیڈرز ان اسلام آباد سمٹ کامیابی سے مکمل ہو گئی، سمٹ میں 50 سے زائد بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی

119

دو روزہ لیڈرز ان اسلام آباد سمٹ کامیابی سے مکمل ہو گئی، سمٹ میں 50 سے زائد بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی اسلام آباد ۔ 14 مارچ (اے پی پی) دو روزہ لیڈرز ان اسلام آباد سمٹ جمعرات کو مقامی ہوٹل میں کامیابی سے مکمل ہو گئی۔ سمٹ میں 50 سے زائد بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی۔ اس موقع پر پینل مباحثوں کا اہتمام کیا گیا جن میں مختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ پینل مباحثوں کے دوران جن موضوعات پر گفتگو کی گئی ان میں جیو پولیٹیکل بیک ڈراپ، دی فیوچر آف ورک، دی فیوچر آف ڈائیورسٹی اینڈ انکلوژن، فیوچر ورلڈ تھرو رسپانسیو لیڈرشپ شامل تھے۔سمٹ میں قومی اور بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیرخزانہ و اقتصادی امور اسد عمر، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل سرمایہ کاری اور صنعت و پیداوار عبد الرزاق دا¶د اور وزیر مملکت برائے انسانی وسائل کی ترقی و سمندرپار پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری اور زبیدہ جلیل وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار نے مہمانانِ خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ”امیجننگ دی ان امیجن ایبل“ ایک زبردست موضوع ہے کیوں کہ یہ آپ کو حقیقت سے آگے کا سوچنے کے قابل بناتا ہے اور وہ چیزیں و کام کرنے میں مدد دیتا ہے جو عام طور پر دیکھنے میں ناممکن نظر آتی ہیں۔ پاکستان کی صف اول کی ایڈوائزری اور ٹیکنالوجی کنسلٹنسی ابیکس کنسلٹنگ نے نیشنل فورم کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہے جس کا مقصد لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمیٹ کا تیسرا ایڈیشن پیش کرنا تھا جو ایگزیکٹیو لیڈرشپ کی ترقی کے لیے انڈسٹری لیڈر کے طور پر اسکی کوششوں کا حصہ ہے۔ ابیکس نے اس مقصد کے لیے اس سال سینٹر فار کریٹیو لیڈرشپ کے ساتھ بھی شراکت داری قائم کی تھی۔ یہ عالمی ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ سے تعلق امریکی ادارہ ہے جولیڈرز تیار کرتا ہے اور انہیں اعلیٰ انتظامی عہدوں پر پہنچنے میں مدد و رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس سمٹ کے دوران ریجنل ڈائریکٹر ابیکس کنسلٹنگ فاطمہ اسد نے دی فیوچر آف ڈائیورسٹی اینڈ انکلوژن کے موضوع پر مباحثے میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اب اداروں نے تنوع اور شمولیت پر مبنی طریقے اختیار کر لیے ہیں جو افراد کے ہنر اور صلاحیتوں کو ان کی صنف، نسل، قومیت، مذہب، معزوری اور تعلیم کی تفریق کے بغیر بڑھاتے ہیں اور انہیں مستقبل کے لیڈرز میں تبدیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اداروں کو بہترین دماغوں اور ہنر کے حامل درست ٹیلنٹ کو تربیت کے ذریعے راغب کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر برائے خزانہ و اقتصادی امور اسد عمر نے سمٹ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظام میں ٹیلنٹ لانے کے لیے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔ اب سرکاری اداروں میں بھی پالیسی سازوں کو مکمل طور پر میرٹ، ہنر اور صلاحیتوں کی بنیاد پر تعینات کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے شعبوں میں بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اب سیاسی وابستگیاں اہم نہیں رہیں، صرف مطلوبہ معیار اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل افراد اعلیٰ جگہوں پر پہنچ سکتے ہیں۔ دو روزہ کانفرنس میں 700 سو زائد مندوبین نے شرکت کی جن میں سی ای اوز، وزراءاور عالمی میڈیا کے صحافی بھی شامل تھے۔