دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور تخریب کاروں سے ریاست پوری طاقت سے نمٹے گی ، پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس میں عزم کا اعادہ

112
General Syed Asim Munir
General Syed Asim Munir

راولپنڈی ۔31جنوری (اے پی پی):پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس نے اس عزم کا اعادہ کیا ہےکہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور تخریب کاروں سے ریاست پوری طاقت سے نمٹے گی ، کسی کو بھی سیاسی سرگرمی کے نام پر تشدد میں ملوث ہونے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے بہترین جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت262 ویں کورکمانڈر کانفرنس بدھ کو جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی ۔ فورم نے ملک میں امن و استحکام کے لئے عظیم قربانیاں دینے والے پاک فوج کے افسران ،جوانوں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔

فورم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور تخریب کاروں سے ریاست پوری طاقت سے نمٹے گی ۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت مقدم اور ناقابل تسخیر ہے۔ پاکستان تمام ریاستوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے تاہم ملک کی خودمختاری، قومی وقار اور پاکستانی عوام کی امنگوں پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔فورم کو بھارت کی جانب سے ماورائے علاقائی اور ماورائے عدالت قتل، ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی جاری رکھنے اور پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے کی بے رحمانہ مہم کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

فورم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔ عالمی برادری پہلے ہی بھارت کے مجرمانہ رویے اور دنیا بھر میں قتل و غارت گری کے لیے ریاستی نظام کے استعمال پر شدید تشویش کا اظہار کرچکی ہے۔ فورم نے فلسطین اور غزہ کے عوام کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور تنازع کے انتہائی منفی نتائج اور وسیع تر خطے میں پھیلنے کے امکانات کو نوٹ کیا۔ فورم نےمسئلہ فلسطین کے مستقل جنگ بندی اور پائیدار حل کی فوری ضرورت کو متفقہ طور پر تسلیم کیا۔

فورم نے بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق انصاف کی فراہمی تک کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔فورم نے عام انتخابات 2024 کے پرامن انعقاد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مدد کے لیے پاک فوج کی تعیناتی پر بھی بات کی، فورم نے کہا کہ کسی کو بھی سیاسی سرگرمی کے نام پر تشدد میں ملوث ہونے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے بہترین جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

فورم نے اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور غیر قانونی اجنبیوں سمیت غیر قانونی سرگرمیوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات اور ان کے معیشت اور عوام کی فلاح و بہبود پر مثبت اثرات کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔فورم کو فارمیشنوں کی آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے فارمیشن کمانڈروں سے کہا کہ وہ فوجیوں کی تربیت، انتظامیہ اور مورال پر اپنی توجہ جاری رکھیں۔