برسلز۔11نومبر (اے پی پی):یورپی یونین کے آب و ہوا کے مانیٹر کوپرنیکس نے کہا ہے2024 کا سال اوسط درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ اضافے کے ساتھ تاریخ میں سب سے زیادہ گرم سال ثابت ہوگا۔ اردو نیوز کے مطابق یورپی یونین ایجنسی نے کہا کہ دنیا ریکارڈ درجہ حرارت کے ایک نئے سنگ میل سے گزر رہی ہے۔ سپین میں شدید سیلاب اور امریکا میں سمندری طوفان ملٹن کے ساتھ 2024 کا اکتوبر دوسرا گرم ترین اکتوبر تھا جس میں اوسط عالمی درجہ حرارت 2023 کی اسی مدت کے بعد دوسرے نمبر پر تھا۔
کوپرنیکس نے کہا کہ 2024 ممکنہ طور پر 1850۔1900 کی اوسط 1.55 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہو گا۔تاہم یہ پیرس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے جس میں گلوبل وارمنگ کو 2 ڈگری سیلسیس سے کم اور ترجیحی طور پر 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے لئے کہا گیا ہے کیونکہ اس کی پیمائش انفرادی سالوں میں نہیں بلکہ کئی دہائیوں میں ہوتی ہے۔کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برجیس نے کہا کہ ا ب یہ یقینی ہے کہ 2024 ریکارڈ پر گرم ترین سال ہو گا اور اوسط درجہ حرارت میں صنعتی دور سے پہلے کی سطح سے 1.5 ڈگری سیلسیس سے زیادہ اضافے والا پہلا سال ہو گا۔
یہ عالمی درجہ حرارت کے ریکارڈ میں ایک نئے سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے اور آنے والی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس کوپ 29 کے لیے اہم مسئلہ ہونا چاہیے۔ کوپرنیکس نے کہا کہ اکتوبر میں یورپ کے مختلف حصوں کے ساتھ ساتھ چین، امریکا، برازیل اور آسٹریلیا کے کچھ حصوں میں اوسط سے زیادہ بارش ہوئی۔ یورپی یونین کے مانیٹر نے مزید کہا کہ امریکا کو بھی جاری خشک سالی کا سامنا ہے جس نے لوگوں کی ریکارڈ تعداد کو متاثر کیا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اوسط درجہ حرارت میں اضافے کورواں صدی کے اختتام تک 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کیا ہدف تیزی سے پہنچ سے باہر ہوتا جا رہاہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ درجہ حرارت میں اضافے کا ہر دسواں حصہ بتدریج مزید نقصان دہ اثرات مرتب کرتا ہے۔