روس نے جامع جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کی توثیق کو منسوخ کر دیا

94

ماسکو ۔2نومبر (اے پی پی):روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جامع جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے ’’سی ٹی بی ٹی‘‘ کی توثیق کو منسوخ کر دیا ۔اے ایف پی کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو ایک قانون پر دستخط کیے ہیں جس میں روس کی جانب سے جامع جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے ’’کمپری ہنسیو نیوکلیئر ٹیسٹ بین ٹریٹی‘‘(سی ٹی بی ٹی) کی توثیق کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ 1996 کا یہ معاہدہ جوہری ہتھیاروں کے لائیو تجربات سمیت تمام جوہری دھماکوں کو غیر قانونی قرار دیتا ہے، حالانکہ یہ معاہدہ امریکہ اور چین کی جانب سے کبھی توثیق حاصل نہ کرنے کی وجہ سے کبھی نافذ نہیں ہوا ۔

اس معاہدے کو منسوخ کرنے کا بل گزشتہ ماہ روس کی پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا جسے ایک تیز رفتار عمل سے منظور کیا گیا ۔ پارلیمانی سماعتوں کے دوران، ریاستی ڈوما کے سپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے کہا کہ معاہدے کو منسوخ کرنے کا اقدام جوہری ہتھیاروں کے بارے میں ریاستہائے متحدہ کے مذاق اور بدتمیز رویوں کا جواب ہے۔ اگرچہ یہ کبھی نافذ نہیں ہوا، لیکن ایٹمی طاقتوں فرانس اور برطانیہ سمیت 178 ممالک نے اس معاہدے کی توثیق کی اور اس کی علامتی اہمیت ہے۔

اس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس نے جوہری ہتھیاروں کے براہ راست تجربات کے خلاف ایک بین الاقوامی معیار قائم کیا، لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ بڑی جوہری طاقتوں کی توثیق کے بغیر اس معاہدے کی صلاحیت غیر حقیقی ہے۔پیوٹن کے پہلی مدت کے صدر بننے کے چھ ماہ بعد روس کی پارلیمنٹ نے جون 2000 میں اس معاہدے کی توثیق کی تھی ۔