ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا ، غلط معلومات اور ڈس انفارمیشن پھیلانے پر پیمرا قوانین کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، پیمرا

Pemra
Pemra

اسلام آباد۔9اگست (اے پی پی):پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ٹی وی چینلز کو تنبیہ کی ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا ، غلط معلومات اور ڈس انفارمیشن سے گریز کیاجائے۔ پیمرا کی جانب سے منگل کو یہاں جاری ہدایات کے مطابق تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینل، خصوصاً نیوز اور کرنٹ افیئر کے پروگراموں کے حوالے سے تنبیہ کی گئی ہے کہ ٹی وی چینلز اپنے پروگراموں میں ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ ، غلط اطلاعات اور ڈس انفارمیشن پھیلانے سے گریز کریں۔

پیمرا کے مطابق یہ ہدایات قبل ازیں اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کا تسلسل ہیں تاکہ ریاستی اداروں کے حوالے سے پراپیگنڈا اور غلط معلومات سمیت ڈس انفارمیشن سے گریز کیا جائے۔ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر یہ ٹرینڈ دیکھا جارہا ہے کہ ان کے نیوز/ پروگرام اینکرز، مہمان/ تجزیہ کار وغیرہ غلط معلومات اور ڈس انفارمیشن پھیلا رہے ہیں ریاست کے اداروں کے خلاف غلط معلومات پراپیگنڈا یا ڈس انفارمیشن بلاتحقیق پھیلائی جارہی ہے۔ ٹی وی چینلز کا یہ رجحان ریاست کے اداروں کے خلاف ناصرف قومی اداروں کی توہین ہے بلکہ ایک منظم پراپیگنڈا کے تحت ریاستی اداروں کے خلاف منظم مہم شروع کی گئی ہے ۔

پیمرا نے اس طرح کے مواد کو نشر کرنے کے حوالے سے کہا ہے کہ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کی خلاف ورزی پر پیمرا کے الیکٹرانک (میڈیاپروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹ) کے کوڈ آف کنڈکٹ 2015 اور اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے وضع کردہ اصولوں کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت ہر شہری کو اظہار رائے کا حق حاصل ہے تاہم یہ حق قانون میں دیئے گئے طریقہ کار اور پابندیوں کے تحت حاصل ہوتا ہے۔

کیونکہ اسلامی تاریخ یا قومی سالمیت ، پاکستان کا دفاع اور سلامتی، غیرملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات، پبلک آرڈر، اخلاق وضوابط ، یا عدالت کے فیصلوں سمیت دیگر کسی موضوع پر گفتگو قانون کے وضع کردہ دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے ہی کی جاسکتی ہے۔ پیمرا نے تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے لائسنس کے حصول کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے ازخودنوٹس کیس نمبر 28 ، 2018 کے تحت پاس کئے گئے آرڈر اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی 25 نومبر 2019 ء کے کریمنل اوریجنل نمبر 270/2019 میں کئے گئے فیصلے کے تحت اور پیمرا کے قوانین بشمول پیمرا آرڈیننس 2002 ء کے سیکشن 20 (F) جس میں پیمرا ترمیمی ایکٹ 2007 کے تحت تبدیلیاں کی گئی ہیں،ٹی وی چینلز اپنی نشریات کے دوران ان قوانین اور اعلی عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

پیمرا نے تمام لائسنس یافتہ ٹی وی چینلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ نشریات میں تاخیر کے موثر نظام پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنائیں اور اپنے نشریاتی پلیٹ فارم کو ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈا غلط معلومات اور ڈس انفارمیشن پھیلانے سے بچائو کے لئے غیرجانبدار اور خود مختار ایڈیٹوریل بورڈ بھی تشکیل دیں۔ پیمرا نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 ،29 ،30 اور 33 جن میں 2007 میں پیمرا ترمیمی ایکٹ کے تحت ترامیم کی گئی تھیں، اس کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔