اقوام متحدہ۔28ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے پاکستان اور چین کے مابین دوستانہ تعلقات، تعاون اور باہمی احترام کو منفرد اور مثالی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک رواں سال سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منارہے ہیں ۔
انہوں نے اقوام متحدہ میں چین کی قانونی نشست کی بحالی کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے ورچوئل خطاب کے دوران سفارتکاروں اور اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو بتایا کہ زندگی کے تمام شعبوں میں چین کی ترقی، ترقی پذیر ممالک کی تقلید کے لیے ایک متاثر کن اور مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان اور چین سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ میں چین کی یہ نشست1971 تک تائیوان کےپاس تھی اورچین کی اقوام متحدہ میں قانونی نشست کی بحالی کے لیے اس وقت پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کا اہم شریک سپانسر تھا۔
پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ 25 اکتوبر 1971 کو چین کی نشست کی بحالی کی قرارداد2758 کی منظوری کے وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بطور جونیئر ڈپلومیٹ موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ انسانی تاریخ میں چین کی مختلف شعبوں میں ترقی کا حصول،پسماندگی سے نکل کر دنیا کی دوسری بڑی معیشت بننا اور 35 سال میں77کروڑ افراد کو انتہائی غربت سے نکالنا بے مثال ہے اور غربت کے خلاف جیت انسانی حقوق،سماجی ترقی کے فروغ اور پائیدار ترقی کے اہداف کے نفاذ کی حوصلہ افزائی ہے۔
غربت کے خاتمے، صنعتوں کی جدت کاری، زراعت، انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹلائیزیشن اور بریک تھرو ٹیکنالوجیز جیسے شعبوں کی ترقی میں چین کی کامیابیاں باقی ترقی پذیر دنیا کے لئے قابل تقلید مثال ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چین کا تجربہ تمام ترقی پذیر ممالک کے لئے راہنمائی کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔چین نے سلامتی کونسل میں تمام ریاستوں کے لئے مساوی سلامتی کے فروغ کی صورت میں،
ترقی پذیر ممالک کے ترقیاتی اہداف پر پیش رفت بشمول گروپ 77 کے رکن کی حیثیت سے اور اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لئےسلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں سب سے زیادہ افرادی قوت فراہم کرتے ہوئے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر مبنی عالمی نظام کی اقدار کا احترام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے مقاصد کے حصول میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ملٹی لیٹرلزم پر بے انتہا دبائو ہے ، اس کے لئے چین کی حمایت ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دارے بڑے ملک کی حیثیت سے چین آزاد تجارت اوراوپن ملٹی لیٹرلزم کی بھرپور حمایت اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر مبنی منصفانہ بین الاقوامی نظام کے لئے امید کی کرن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی مکمل حمایت کرتا ہے اور چین کے منصوبے سی پیک کا حصہ بننا اعزا کا باعث ہے جو جنوب جنوب تعاون کی عظیم مثال ہے جبکہ چین نے نہ صرف کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی بلکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت متعدد ترقی پزیر ممالک کی مدد کر رہا ہے۔
پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان مضبوط ،ماحول دوست اور صحت مند عالمی ترقی کے لیےپائیدار ترقی کے اہداف کی تعمیر کے لیے چینی صدر شی جن پنگ کے عالمی ترقیاتی اقدام کا دل سے خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ہی ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق آزادی کے ساتھ بہتر معیار زندگی اور انسانیت کے لیے کمیونٹی کی مشترکہ منزل کے ہدف کا ادراک کریں گے