سعودی عرب پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارتی حجم کے فروغ کیلئے آزاد تجارت کے معاہدے میں پیش رفت کا جائزہ لے رہا ہے، سعودی کمرشل اتاشی

211
Saudi Commercial Attache

اسلام آباد۔10دسمبر (اے پی پی):پاکستان میں سعودی کمرشل اتاشی مبشر بن عبداللہ الشہری نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے حکام اس وقت ابتدائی آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے)میں پیشرفت کا جائزہ لے رہے ہیں جس کا مقصد مستقبل قریب میں تیسرے مرحلے کے متوقع آغاز کے ساتھ پاکستان کے ساتھ تجارت کو بڑھانا ہے ۔

اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 28 ستمبر کو ریاض میں طے پانے والے ابتدائی تجارتی معاہدے جس میں خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک اور پاکستان شامل تھےکے بعد متعلقہ قانونی کمیٹی مختلف امور پر پیش رفت کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس جائزے کی تکمیل کے بعد قانونی کمیٹی جامع ایکشن پلان مرتب کرے گی جس سے تیسرے مرحلے کے آغاز کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مرحلہ خاص طور پر قانونی معاملات کو حل کرنے، اس کے انتظامی اموراور بعد ازاں عمل درآمد کو یقینی بنائے گا۔

انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلوں میں سہولت فراہم کرنے والے خصوصی اداروں کی موجودگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارے دونوں ممالک کی طرف سے پیش کردہ مواقع اور سہولیات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور دوطرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی مرتب کر رہے ہیں۔ سعودی کمرشل اتاشی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارت کا حجم ستمبر 2020 سے 2023 تک بڑھ کر 61 بلین ریال (16.3 ارب ڈالر) تک پہنچ گیا ہے جس سے دونوں برادر ممالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی اہمیت بھی برھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ان اعداد و شمار کو دوگنا کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں میں سرگرم عمل ہیں، جس کا مقصد تجارت کو مزید فروغ دینا ہے، امید ہے کہ ہم اس سلسلے میں اپنے اہداف کو کامیابی سے حاصل کر لیں گے۔ مبشر بن عبداللہ الشہری نے کہا کہ سعودی سفارت خانے کے کمرشل ڈیپارٹمنٹ نے اہم مواقع کی نشاندہی کی ہے اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے متعلقہ اداروں کے تعاون سے مل کر کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان سعودی عرب کو بڑی مقدار میں گوشت، سبزیاں، پھل اور چاول برآمد کرتا ہے جب کہ دونوں ممالک توانائی، ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سبق، تاول اور سعودی پاک انڈسٹریل اینڈ ایگریکلچرل انویسٹمنٹ کمپنی جیسی اہم اور ممتاز سعودی کمپنیاں پاکستان میں فعال طور پر کام کر رہی ہیں۔ مزید برآں مستقبل میں مزید سعودی کمپنیوں کے پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونے کے امکانات ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سعودی کمرشل اتاشی نے سماجی ترقی اور عالمی تجارت میں اضافے کے لیے اقتصادی راہداری کی بنیادی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری نہ صرف تجارت کو آسان بناتی ہے بلکہ مزید موثر امدادی سرگرمیوں کے لیے راستے بھی فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اپنے جغرافیائی محل وقوع سے قطع نظر ترقی کی راہوں کے لیے اہم مواقع سے مسلسل فائدہ اٹھایا ہے۔