اسلام آباد۔31جولائی (اے پی پی):سنگاپور نے اپنی پھولوں کے ذریعے سفارتکاری کے منصوبے (آرچرڈ ڈپلومیسی) کے تحت شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے زرد رنگ کے آرچرڈ پھول کو منسوب کیا ہے۔ معروف مصنف کوہ بک سنگ کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں آرچرڈ پھولوں کی مختلف مخلوط قسموں کو سنگاپور کا مختلف ادوار میں دورہ کرنے والے عالمی رہنمائوں کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ کتاب کی رونمائی سنگاپور کے وزیر خارجہ ویوین بالا کرشنن کی جانب سے کی گئی۔ اپنی نوعیت کی پہلی کتاب میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے آرچرڈ پھول کی”ڈنڈروبیم” قسم کو محترمہ سے منسوب کیا گیا ہے۔
محترمہ بے نظیر بھٹو نے مارچ 1995 میں وزیراعظم کی حیثیت سے سنگاپور کا دورہ کیا تھا۔ زرد رنگ کے پھول کو سورج کی کرنوں اور پاکستانی ثقافت کی گرم جوشی اور مسرت کے جذبات سے جوڑا گیا ہے۔ کتاب میں سابقہ وزیراعظم کیلئے سنگاپور کے چیمبر آف کامرس کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے اور سنگاپور میں مقیم سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے محترمہ کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ شہید بے نظیر بھٹو نے فارچون گلوبل فورم سے خطاب بھی کیا تھا جہاں انہوں نے سرد جنگ کے اختتام اور 21 ویں صدی کے آغاز پر معلومات اور کاروبار کو عالمی برادری کو جوڑنے کے اہم ترین عناصر قرار دیا تھا۔ کتاب میں بے نظیر بھٹو کو جمہوریت اور خواتین کی خود مختاری کی علامت بھی کہا گیا ہے۔
کتاب میں بتایا گیا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو اسلامی دنیا کی پہلی منتخب خاتون رہنما تھیں اور اپنی دوسری مدت میں وہ ترکیہ اور بنگلہ دیش کی خواتین رہنمائوں کے ساتھ مسلم ممالک کی تین رہنمائوں میں سے ایک تھیں۔ کتاب میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ 2007 میں محترمہ کے قتل کے بعد اس وقت کے سنگاپور کے وزیراعظم لی سیین لون نے محترمہ کے شوہر اور موجودہ صدر آصف علی زرداری کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو ان کے بے مثال جذبے اور عظیم قربانی کی وجہ سے عزت و احترام کے ساتھ یاد رکھا جائے گا۔
کتاب کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ووین بالا کرشنن نے کہا کہ آرچرڈ سفارت کاری کی روایت 1956 سے شروع کی گئی۔ تب سے لے کر آج تک آرچرڈ کی 280 مخلوط اقسام کو خیر سگالی کی علامت کے طور پر عالمی رہنمائوں اور تنظیموں سے منسوب کیے جا چکا ہے۔