سٹیٹ بینک نے اے ایس اے مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ کو ملک بھر میں سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دیدی

211
زرمبادلہ کے ذخائر 620ملین ڈالر اضافہ کے بعد 16.62ارب ڈالرہوگئے

اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):بینک دولت پاکستان نے اے ایس اے مائیکرو فنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ کو ملک بھر میں مائیکرو فنانس قرضے دینے کا آغاز کرنے کی اجازت دیدی۔ اے ایس اے مائیکرو فنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ جسے سٹیٹ بینک نے مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز آرڈیننس 2001ء کے تحت لائسنس دیا ہے، دراصل اے ایس اے انٹرنیشنل گروپ پی ایل سی کا کلّی ملکیتی ذیلی ادارہ ہے۔

اس گروپ کو دنیا کے بڑے بین الاقوامی مائیکرو فنانس اداروں میں سے ایک تسلیم کیا جاتا ہے۔ اے ایس اے مائیکرو فنانس بینک پاکستان میں کام کرنے والا 12 واں مائیکرو فنانس بینک (ایم ایف بی) بن جائے گا۔مائیکروفنانس بینکس چھوٹے قرضے لینے والوں اور ڈیپازٹرز کی بڑی تعداد کو خدمات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ملکی بینکاری نظام کے مجموعی قرضوں میں مائیکروفنانس بینکوں کا حصہ تقریباً تین فیصد ہے جبکہ قرضہ لینے والوں کی تعداد کے لحاظ سے مائیکروفنانس بینکوں کا حصہ 58.6 فیصد ہے جس سے پاکستان کی قرضہ منڈی، مالی شمولیت اور معیشت میں ان کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔

اے ایس اے مائیکروفنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ کی جانب سے کاروبار کے آغاز سے توقع ہے کہ پورے مائیکروفنانس شعبے میں سٹیٹ بینک کے زیرِ ضابطہ مائیکروفنانس بینکوں کا مارکیٹ میں حصہ بڑھے گا۔چونکہ اے ایس اے اپنے بین الاقوامی نیٹ ورک میں خواتین پر توجہ دینے کے لئے معروف ہے اس لیے توقع ہے کہ اے ایس اے مائیکرو فنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ معاشرے کے کم مراعات یافتہ اور بینکاری سے محروم طبقوں کی کم آمدنی والی کاروباری خواتین کو چھوٹے اور سماجی طور پر ذمہ دارانہ قرضے دے گا اور اس طرح انہیں صنفی مرکزی دھارے میں لانے اور خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

توقع ہے کہ اے ایس اے مائیکرو فنانس بینک (پاکستان) لمیٹڈ مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشن آرڈیننس 2001ء کے تحت غربت میں کمی اور مالی شمولیت کے دائرے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔