سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے بین الپارلیمانی یونین کے صدر دوارتے پشیگو کی ملاقات

سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے بین الپارلیمانی یونین کے صدر دوارتے پشیگو کی ملاقات

اسلام آباد۔12ستمبر (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بین الپارلیمانی یونین کے صدر دوارتے پشیگو نے پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں آئی پی یو ایشیاء پیسیفک ریجن کے رکن ممالک پر مشتمل دو روزہ سیمینار سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

سپیکر نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول پر ایشیا پیسفک خطے کے تیسرے علاقائی سیمینار میں شرکت پر صدر آئی پی یو کا خیر مقدم کیا۔ سپیکر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تاریخ کی بدترین موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی شدت ناقابل تصور تھی۔پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ پیدا ہونے والی مضر اثرات میں حصہ دار نہیں ہے۔ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے زیادہ کاربن کے اخراج سے پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو تمام بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

سپیکر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی مسئلہ ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں کے عالمی مسئلے کے مناسب اور بروقت حل کے لئے عالمی حمایت اور تعاون کی ضرورت ہے۔پاکستان کو اس وقت سب سے بڑا چیلنج سیلاب سے متاثرہ عوام کی صحت اور بحالی ہے۔آئی پی یو سیلاب زدہ علاقوں میں معمولات زندگی کی بحالی اور چیلنج پر قابو پانے میں پاکستان کی مدد کرے ۔پاکستان اس آفت کا مقابلہ کر رہا ہے لیکن عالمی برادری کی بھرپور حمایت کے بغیر نقصان کا ازالہ ممکن نہیں ہے ۔

صدر آئی پی یو نے طوفانی بارشوں اور فلڈ کے نتیجے میں پاکستانی عوام کی پریشانیوں کے ازالے کے لیے اسپیکر قومی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول پر ایشیا پیسیفک خطے کے تیسرے آئی پی یو کے علاقائی سیمینار کے انعقاد میں اسپیکر کی گہری دلچسپی قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایشیاء پیسیفک کا دو روزہ سیمینار ملک کے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت ثابت ہوگا ۔دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی، تجارت اور سیاحت میں پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے ذریعے باقاعدہ تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا اور کہا کہ خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لئے پارلیمانی سفارتکاری انتہائی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔