اوٹاوا۔20اکتوبر (اے پی پی):کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل پر تنازعے کے باعث بھارت سے 41سفارتکاروں کو واپس بلا لیا۔ برطانوی اخبار نے کینیڈین وزیر خارجہ میلانی جولی کی گزشتہ روز پریس کانفرنس کے حوالے سے بتایا کہ کینیڈا نے بھارت سے 41سفارتکاروں کو واپس بلا لیا ہے اور اوٹاوا انتقامی کارروائی نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر جمعے تک سفارت کاروں کی سفارتی حیثیت کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام غیر معقول ہے اور سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی واضح خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ سفارت کاروں کے تحفظ کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں بھارت سے بحفاظت واپسی کی سہولت فراہم کی ہے۔کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ہم سفارتی استثنا کے اصول کو توڑنے دیں تو کرہ ارض پر کہیں بھی کوئی سفارت کار محفوظ نہیں رہے گا لہذا اس وجہ سے ہم انتقامی کارروائی نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ کینیڈا میں مقیم سکھوں کی خالصتان تحریک سے منسلک سکھ رہنماہردیپ سنگھ نجار کو رواں سال جون میں برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈونے بھارت پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کے پا س بھارت کے سِکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث ہونے کی مصدقہ معلومات موجود ہیں،اس کے بعد بھارت نے گزشتہ ماہ کینیڈا سے اپنے سفارتکاروں کی تعداد میں کمی کے لیے کہا تھا۔