
اسلام آباد۔1مارچ (اے پی پی):پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے فرخ حبیب نے کہا ہے کہ سینٹ کے انتخابات میں ہمیشہ خرید و فروخت ہوتی رہی ہے، ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لئے پہلے دن سے حکومت کا موقف بڑا واضح ہے، اراکین کی خرید و فروخت روکنے کے لئے ہی حکومت اوپن بیلٹ کے تحت سینٹ الیکشن کرانا چاہتی تھی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) چارٹر آف ڈیمو کریسی میں اوپن بیلٹ کے تحت سینٹ الیکشن پر اتفاق کرنے کے بعد اب مکر گئی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 218 الیکشن کمیشن کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ الیکشن میں کرپٹ پریکٹسز کو روکنے کے لئے اقدامات کر سکتا ہے، سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ ووٹ ہمیشہ کے لئے حفیہ نہیں رکھا جا سکتا، سپریم کورٹ کی رائے کا احترام کرتے ہوئے ہوئے الیکشن کمیشن کا اس حوالے سے اجلاس ہو رہا ہے تاکہ سینٹ الیکشن میں شفافیت کے لئے کوئی راستہ تلاش کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اپوزیشن نے حکومت کے موقف کی تائید کی ہے، حکومت کا یہ موقف رہا ہے کہ جس پارٹی کی اسمبلی میں جتنی نمائندگی ہے اس کے مطابق اس پارٹی کے سینیٹرز منتخب ہوں اور پنجاب میں ایسا ہی ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں کس بنیاد پر یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹر منتخب ہو جائیں گے، اپوزیشن کے پاس نمائندگی زیادہ ہے یا اور کون سا ایسا فارمولا ہے جس کے تحت اپوزیشن یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ یوسف رضا گیلانی منتخب ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر امیدوار کی اپنی ایک ساکھ ہوتی ہے، یوسف رضا گیلانی کو عدالت نے سوئس بینک کو خط لکھنے کا کہا لیکن انہوں نے عدالت کی حکم عدولی کی جبکہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ تیسری مرتبہ سینیٹر منتخب ہو رہے ہیں، انہی اسمبلیوں کے اراکین نے ان کے ووٹ ڈالے ہوئے ہیں۔