سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

37
سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

اسلام آباد۔13فروری (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے متفقہ طور پر سی پیک روڈ پر واقع منی انٹر چینج "رحمانی خیل” کا نام تبدیل کرکے "شاہ عیسیٰ ” انٹر چینج رکھنے کی سفارش کردی ۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت ہوا۔کمیٹی نے تحصیل پہاڑ پور کے اجلاس کے دوران 30 اگست 2023 کو منظور ہونے والی قرارداد پر بحث کی۔

کمیٹی نے اس تجویز کی منظوری دی جس میں علاقے کے معروف بزرگ شاہ عیسیٰ سے منسوب عام لوگوں کے جذبات پر زور دیا گیا۔انہوں نے وزارت کو مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کے پہلے حصے میں کمیٹی نے پراجیکٹ کو بی اینڈ اے ڈیپارٹمنٹ سے این ایچ اے پاکستان کو منتقل کرنے کی فوری اپیل کی۔

ملک عبدالقیوم موسیٰ خیل کی جانب سے پیش کی گئی عوامی پٹیشن میں شبوزئی تا تونسہ شریف (N-70 سے N55 – لمبائی 175 کلومیٹر – بلوچستان اور 65 کلومیٹر – پنجاب) کی تعمیر اور توسیع کے میگا پروجیکٹ میں بدعنوانی کو اجاگر کیا گیا۔ وزارت کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ این ایچ اے کے پاس کسی بھی نئی سڑک کی فیڈرلائزیشن یہاں تک کہ اس کے موجودہ روڈ نیٹ ورک کو چلانے اور دیکھ بھال کے لئے بھی مالی وسائل کی کمی ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ کہ اگر این ایچ اے اس منصوبے کو شروع کرنا چاہتا ہے تو یہ صرف ڈیپازٹ ورک کی بنیاد پر ممکن ہو گا جس کے لئے بلوچستان اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کی رضامندی کے ساتھ ساتھ متعلقہ صوبائی محکموں سے مطلوبہ فنڈز اور مشروط این او سیز کی منتقلی بھی ضروری ہے۔

نتیجتاً کمیٹی نے متعلقہ صوبائی محکموں کو این ایچ اے کوڈ کے مطابق پراجیکٹ کے کاموں پر بریفنگ کے لئے طلب کرتے ہوئے معاملہ موخر کر دیا۔کمیٹی کو این ایچ اے حیدرآباد سکھر موٹر وے پراجیکٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جو کہ پشاور-کراچی موٹروے (PKM) کی تکمیل کے لئے ایک اہم حصہ ہے۔

حکام نے بتایا کہ 306 کلومیٹر پر محیط یہ منصوبہ 6 لین کی باڑ والی موٹر وے، 15 انٹرچینجز اور ہر طرف 5 سروس سٹیشنز، حکومت اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی اولین ترجیح ہے، نئی حکومت کے قیام کے ساتھ تیزی کی توقع کرتے ہوئے کمیٹی کو 308.194 بلین روپے کے پراجیکٹ کی نظرثانی شدہ لاگت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ معاملہ مزید بحث اور رپورٹ کے لئے موخر کر دیا گیا۔

موٹر ویز پر انٹر چینجز اور رائٹ آف وے کی تعمیر کے معیار پر غور بھی موخر کر دیا گیا۔ کمیٹی کے چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ یہ معاملہ پالیسی سازی سے متعلق ہے اور اسے نئی حکومت کے قیام تک موخر کیا جانا چاہئے۔اجلاس میں سینیٹرز شمیم ​​آفریدی، دنیش کمار اور سینیٹر عابدہ محمد عظیم سمیت متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔