شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار کافروغ توانائی کے مسائل کاخاتمہ اور اقتصادی مسابقت کو فروغ دے گا

143
World Economic Forum
World Economic Forum

اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار کافروغ توانائی کے مسائل کاخاتمہ اور اقتصادی مسابقت کو فروغ دے گا ۔پاکستان میں شمسی توانائی کےشعبہ میں تیز تر ترقی عالمی برادری کو متوجہ کر رہی ہے اور 3 سال کے قلیل عرصہ کے دوران پاکستان بین الاقوامی سطح پر ایک بڑی سولر مارکیٹ کے طور پر اُبھرا ہے ۔ ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف )کی رپورٹ کے مطابق رواں کیلنڈر سال 2024 کے پہلے 6 ماہ کے دوران پاکستان نے 13 گیگا واٹ پیداواری صلاحیت کی حامل سولر پینلز درآمد کئےہیں اور چین سے سولر پینلز درآمد کرنے والا تیسرا بڑا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں درآمد کئے جانے والے سولر پینلز بجلی پیدا کرنے کی مجموعی ملکی صلاحیت کے 30 فیصد سے بڑھ چکے ہیں ۔ ڈبلیو ای ایف کی رپورٹ کےمطابق گذشتہ ایک دھائی کے دوران پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتوں میں 90 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہو چکی ہے ۔ قیمتوں میں کمی کے بنیادی اسباب میں حکومت کی جانب سے سولر پینلز کی درآمدات پر عائد 17 فیصد سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی شامل ہے جبکہ نیٹ میٹرنگ کی پالیسی کے تحت صارفین شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی قومی گرڈ کو فروخت کر کے آمدن بھی حاصل کر رہے ہیں ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار کے فروغ سے ماحولیات کےشعبہ پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور ملک کے دور دراز اور دشوار گزار دیہی علاقوں میں توانائی تک رسائی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ دوسری جانب سولرائزیشن کافروغ اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار نئے مواقع پیداکرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہو رہا ہے ، جس کے نتیجہ میں پاکستان متبادل ذرائع سے توانائی حاصل کرنے والے ممالک میں نمایاں حیثیت اختیار کر چکا ہے ۔