مظفرآباد ۔24 فروری( اے پی پی) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان اور آزادکشمیر پر حملہ کرنے کی حماقت کی تو اسے وہ سبق سکھائیں گے کہ اس کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی۔ آزادکشمیر کے عوام پیدائشی سپاہی ہیں جو مرنا اور مارنا جانتے ہیں۔جن لوگوں نے اس خطہ زمین کو بے سر وسامانی کے عالم میں لڑ کر آزاد کرایا تھا۔ وہ اس کے ایک ایک انچ کی حفاظت بھی کریں گے اور افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک قومی اخبار کے علاقائی دفتر کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے معروف صحافی ڈاکٹر عبد الودود قریشی (ستار ہ امتیاز) آزادکشمیر کے سابق وزیر اور پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے رہنما خواجہ فاروق احمد ، مسلم کانفرنس کے رہنما اور سابق وزیر دیوان علی خان چغتائی، جماعت اسلامی کے رہنما شیخ عقیل الرحمن ، سنٹرل بار مظفرآباد کے صدر راجہ آفتاب ، تاجر یونین کے رہنما عبدالرزاق خان، شوکت میر اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب میں صحافیوں ، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور شہریوں نے شرکت کی۔ صدر سردار مسعود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت پلوامہ واقعہ کی آڑ میں واویلہ کر کے دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور انسانیت کے خلاف جرائم سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ دنیا بھارت کے اصل بد نما چہرے سے واقف ہو چکی ہے اور اب وہ پاکستان پر دہشت گردی اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کا ہوا کھڑا کر کے دنیا کی حمایت نہیں حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے لئے پلوامہ کا جو ڈرامہ رچایا اس کو اللہ نے اپنی تقدیر سے بھارت کے خلاف الٹ دیا۔ بھارت کی جھوٹی آہ و بقا کے نتیجے میں مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک ایک بار پھر جا پہنچا۔ جہاں بھارت کو سبکی اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آج صرف اقوام متحدہ میں ہی نہیں بلکہ برطانیہ اور یورپی پارلیمنٹ میں بھی کشمیریوں پر مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند ہو رہی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تنازع کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کی سوچ میں واضح تبدیلی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک کو کچلنے میں ناکامی کے بعد مودی کی انتہا پسند حکومت اور ہندوستان کی انتہا پسند تنظیموں نے بھارت کے مسلمانوں ، کشمیریوں اور پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے کی مہم شروع کر دی ہے۔ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ نفرت ، تعصب اور دشمنی کی جو آگ وہ بھڑکا رہا ہے اس آگ میں وہ خود بسہم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے تمام تر منفی ہتھکنڈوں کے باوجود اہل کشمیر اور پاکستان کا یہ عزم ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے چنگل سے آذاد کرا کر پاکستان کا حصہ بنائیں گے اور بھارت سے کشمیریوں کی تین نسلوں کے ساتھ ظلم کا حساب لیں گے۔ صدر آزادکشمیر نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ قلم کے ذریعے نفرت ، ظلم ، جبر اور نا انصافی کے خلاف اپنا جہاد جاری رکھیں اور مقبوضہ وادی میں اپنے بھائیوں اور بہنوں پر ہونے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے جس کا مقصد معاشرے میں ناانصافی اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ ایک بہتر معاشرے کی تشکیل کے لئے حکومت کی مدد کرنا بھی ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ تحریک آزادی کو اجاگرکرنے اور آزادکشمیر میں اچھی حکومت کے قیام ، میرٹ کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت سے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تیس چالیس سالوں میں آزادکشمیر میں قابل ذکر ترقی ہوئی ہے لیکن ابھی بھی تعلیم ، صحت ، سیاحت سمیت کئی شعبوں میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو بہتر روزگار کے مواقع ملیں اور ان کا معیار زندگی بلند ہو۔