طلبا علم کے قیمتی آن لائن ذخیرے کو استعمال کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کریں، صدر ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طلباءپر زور دیا ہے کہ وہ علم کے قیمتی آن لائن ذخیرے کو استعمال کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کریں، اعلیٰ تعلیمی اداروں کو فنون لطیفہ اور ادب کے شعبے میں تعلیم کے ذریعے امن، فلاح و بہبود اور جامعیت کی اقدار کو فروغ دینا چاہیے۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار منگل کو کراچی میں وفاقی اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے دورہ اور فیکلٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر عطا اور فیکلٹی سربراہان نے شرکت کی۔

یونیورسٹی کی فیکلٹی سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ فنون ِ لطیفہ اور ادبیات کے گریجویٹس کی مارکیٹ میں قدر اور طلب کا اندازہ لگانے کیلئے مارکیٹ سروے کی ضرورت ہے، فنون لطیفہ اور فلسفے کا مطالعہ ایک جامع اور متوازن انسانی شخصیت کی تشکیل میں مدد دیتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ فنون لطیفہ ، ادبیات اور فلسفے کے شعبوں میں بھی تعلیم کو یکساں اہمیت دی جانی چاہیے، اساتذہ فارغ التحصیل طلباء کو اپنی صلاحیتوں کے ذریعے باعزت روزی کمانے کے قابل بنائیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کو ملک میں فنون لطیفہ اور ادب کے فروغ کیلئے ایک مثالی ادارہ بنائیں، بصارت اور جسمانی طور پر معذور طلبہ کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں دیگر طلبہ کے ساتھ داخلہ دیا جانا چاہیے، خصوصی طلباءکیلئے اساتذہ کو تربیت بھی فراہم کی جائے تاکہ وہ ان کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرسکیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی تعلیم کا مقصد صرف طلباءکو ہنر اور تعلیم دینا نہیں بلکہ ملکی سماجی و اقتصادی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بنانا ہے ۔ صدر مملکت نے اجلاس میں تعلیمی اداروں اور نجی شعبے میں تعاون اور روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طلباءکو عملی تجربہ دینے سے انہیں متعلقہ شعبوں میں مارکیٹ ضروریات سمجھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) نے کورسیرا کی مدد سے طلباءاور اساتذہ کو مختلف شعبوں میں4 ہزار مفت کورسز تک رسائی فراہم کی ہے۔

قبل ازیں وائس چانسلر اردو یونیورسٹی نے صدر مملکت کو یونیورسٹی کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی اور ان کی مسلسل رہنمائی اور تعاون پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ صدر نے وائس چانسلر کو ہدایت کی کہ وہ فیکلٹی کو ریگولر کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں۔ بعد ازاں صدر مملکت نے یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی بلاکس کا دورہ کیا اور مون سون کی شجرکاری کے حوالے سے پودا بھی لگایا۔