عالمی فیشن اور ملبوسات کی جدید نمائش ‘ٹیکس ورلڈ ایوولوشن پیرس’ میں 19 پاکستانی کمپنیوں کی شرکت

99

اسلام آباد۔8فروری (اے پی پی):عالمی فیشن اور ملبوسات کی صنعت کے لیے رجحان سازی کی حامل 3 روزہ جدید نمائش ‘ٹیکس ورلڈ ایوولوشن پیرس’ میں 19 پاکستانی کمپنیوں نے بھرپور حصہ لیا۔ 5 فروری کو پورٹ ڈیس ورسیلز، پیرس میں شروع ہونے والی اس نمائش میں دنیا بھر سے مجموعی طور پر 1300 سے زیادہ کمپنیاں شامل تھیں۔ پاکستانی سفارت خانے سے جمعرات کو جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق نمائش میں ملبوسات اور ملبوسات کی صنعت کے لیے فیبرک، لوازمات اور تیار شدہ مصنوعات پیش کی گئیں۔ مجموعی طور پر 19 پاکستانی کمپنیوں نے نمائش میں شرکت کی۔

ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام 13 کمپنیوں نے شرکت کی جبکہ 6 کمپنیوں نے اپنے طور پر نمائش میں حصہ لیا۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی قیادت میں نمائش میں سفارتخانہ پاکستان کے تجارت اور سرمایہ کاری سیکشن نے پاکستان پویلین کا انعقاد کیا۔ ملبوسات سے متعلق متنوع مصنوعات کی نمائش میں شرکت کرنے والی کمپنیوں میں بی بی جان پاکستان، گلیمر گارمنٹس، منیر ٹیکسٹائل ملز، لبرٹی ملز، سیفائر فنشنگ ملز، سرینا ٹیکسٹائل انڈسٹریز، شاہتاج ٹیکسٹائلز، شیخانی انڈسٹریز، اے اینڈ جے اپیرل، فیشن چینل، ایچ سردار علی اختر علی، اعجاز اپیرل، کارساز ٹیکسٹائل، ایم آر سی ٹیکسٹائل، ایم ایس اپیرل، ایم وائی ایم نٹ ویئر، پریمیم ٹیکسٹائل ملز، سمیع ایکسپورٹس اینڈ سیسل شامل تھیں۔

فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے پاکستان پویلین کا افتتاح کیا۔ انہوں نے ٹیکس ورلڈ 2024 کے مسابقتی ماحول میں پاکستان کو ایک بڑے سورسنگ مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے سٹالز لگانے کی کوششوں کی بہت تعریف کی۔ سفیر اور تجارت اور سرمایہ کاری قونصلر نے پاکستانی کمپنیوں کے نمائندوں سے تفصیلی بات چیت کی۔ پاکستان کی تجارت اور سرمایہ کاری قونصلر عروج مہوش رضوی نے پاکستانی شرکاء کے لیے استقبالیہ کا اہتمام کیا۔

سفیر نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر شرکاء نے مشن کے کمرشل سیکشن کی طرف سے بی ٹو بی میٹنگز کا اہتمام کرنے، نمایاں مقامات پر سٹال لگانے اور قیام کے دوران سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ اس نمائش نے نہ صرف کاروباری نیٹ ورکنگ کے لیے ایک پلیٹ فارم کا کام کیا بلکہ عالمی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت میں جدت اور معیار کے لیے پاکستان کے عزم کو بھی اجاگر کیا۔