علمائے کرام اور مشائخ قرآن،سنت اور احادیث نبویﷺ کی روشنی میں اسلام کی حقیقی تعلیمات اجاگر کرکے اپنا کردار ادا کریں،صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی

علمائے کرام اور مشائخ قرآن، سنت اور احادیث نبویﷺ کی روشنی میں اسلام کی حقیقی تعلیمات اجاگر کرکے اپنا کردار ادا کریں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔1فروری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کے علمائے کرام اور مشائخ پر زور دیا ہے کہ وہ قرآن، سنت اور احادیث نبویﷺ کی روشنی میں اسلام کی حقیقی تعلیمات اجاگر کرکے انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار علماءمشائخ یکجہتی کونسل آف پاکستان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت علماءمشائخ یکجہتی کونسل آف پاکستان کے چیئرمین قاری ہدایت اللہ میرانی کررہے تھے۔ وفد میں محمد یونس قریشی، مولانا گل ولی، میجر احتشام الدین کیانی، پروفیسر عبدالغفار شاہ بخاری، عبدالرحیم عباسی، نور الٰہی، فہد مقصود، حمید اللہ خان، شیخ مظہر حسین، شیخ ضیاءالرحمن، علامہ مفتی محمود احمد تبسم، اور جمال خان شامل تھے۔

صدر مملکت نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے چیلنجوں کے لیے انسداد انتہا پسندی اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں علمائے کرام کی جانب سے مشترکہ کوششوں کے ساتھ ایک جامع ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی ، سماجی اصلاح میں کردار ادا کرنے کیلئے علمائے کرام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام و مشائخ مثبت سماجی تبدیلی لانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ صدر نے کہا کہ معاشرے میں انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے، علماء اخلاقی اقدار ، وسائل کی بچت کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ علمائے کرام قومی یکجہتی، مذہبی رواداری، اور بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کو فروغ دیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ یہ مذہبی اسکالرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کی حقیقی تعلیمات کو لوگوں بالخصوص ملک کے نوجوانوں میں عام کریں، سماجی اصلاحات لائیں اور معاشرے میں نیکی، اخلاقیات اور اخلاقیات کو فروغ دیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نظم و ضبط، استقامت، اخلاقی راستبازی اور سماجی انصاف کو فروغ دے کر ترقی کرسکتا ہے اور اقوام عالم میں اپنا صحیح مقام حاصل کرسکتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ علمائے کرام کو معاشرے سے تفریق کو دور کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنی چاہئیں اور ملک میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو رواداری، عفو و درگزر اور امن کی تعلیم دی جائے کیونکہ یہ سنت رسول اللہ ﷺ ہے۔ صدر نے کہا کہ اسلام نے وسائل کے تحفظ اور ضیاع سے بچنے پر زور دیا ہے، علمائے کرام مساجد میں خطبات جمعہ کے ذریعے وسائل بالخصوص ایندھن اور توانائی کے اعتدال، ذمہ دارانہ اور پائیدار استعمال کو فروغ دینے میں مدد کریں۔