غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا جواب پابندیوں کے ساتھ دیا جائے، فلسطینی سفیر ریاض منصور

164

اقوام متحدہ۔14اگست (اے پی پی):اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا جواب پابندیوں کے ساتھ دیا جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اسکول پر مہلک فضائی حملے کے حوالے سےالجزائر کی طرف سے بلائے گئے 15 رکنی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی لوگوں کی جانیں لے رہا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی ایلچی گیلاد اردان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہو ں کہ اسرائیل کو آپ کی مذمتوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور وہ آپ کی قراردادوں کو مسترد کرتا ہےاور آپ کے مبا حثوں کو بھی نہیں سنتا ہے۔

ریاض منصور نے ریمارکس دیئے کہ جب آپ بات کر رہے ہوں گے تو ان کا نمائندہ آئی فون سے کھیل رہا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی چیز نہیں جو فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کو جواز بنا سکے۔ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ یرغمالیوں کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ بات بہت پہلے سے ظاہر ہو گئی تھی کہ یہ اسرائیلی حکومت کو یرغمالیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ اب سب کو ہوش میں آنے کی ضرورت ہے اور یہ تصور کرنا بند کریں کہ آپ اسرائیلی حکومت کے ساتھ استدلال کر سکتے ہیں

تاکہ وہ ہزاروں شہریوں کو ہلاک کرنے، قحط مسلط کرنے، قیدیوں کو اذیت دینے، ہماری زمین کو نوآبادیات اور الحاق کرنے سے روکے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل کے سامنے یہ تمام اپیلیں اور مطالبات کوئی اہمیت نہیں رکھتے ہیں اور وہ غزہ میں اپنی جارحیت کو جاری رکھے ہو ئے ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے ارکان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے فرائض سے دستبردار نہ ہوں اور اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیےفوری اقدامات کر یں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جنگی جرائم کی اطلاع دینے والے اسرائیلیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا وقت آگیا ہے ۔