غزہ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا شدید خطرہ ہے، اقوام متحدہ

136

غزہ ۔15اگست (اے پی پی):اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ سے تباہ حال اور محصور فلسطینی علاقے غزہ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا شدید خطرہ ہے۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے اپنی تازہ ترین رپورٹس میں کہا ہے کہ غزہ میں پولیو وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے فوری طور پر کم از کم دو انسداد پولیو مہموں کی ضرورت ہے جس کے دوران بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ یہ پیشرفت 16 جولائی کو گلوبل پولیو لیبارٹری نیٹ ورک (جی پی ایل این) کی جانب سے خان یونس اور دیر البلاح سے 23 جون کو حاصل کئے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیووائرس ٹائپ 2 کی نشاندہی کے بعد سامنے آئی ہے ۔

اقوام متحدہ کے اداروں کی رپورٹس کے مطابق غز ہ کے محکمہ صحت کے حکام نے جولائی کے آخر میں رپورٹ ہونے والے فالج کے تین کیسز کے نمونے ٹیسٹ کے لیے اردن بھیجے ۔اگرچہ ابھی تک ان کے نتائج سامنے نہیں آئے تاہم ماہرین کے مطابق فالج کے ان کیسز کی ایک وجہ پولیو بھی ہو سکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے کہا ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں کے نتیجہ میں پولیو وائرس کے پھیلائو کے لئے سازگار ماحول پید ا ہو چکا ہے۔ ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف نے بھی غزہ میں لڑائی کے باعث پولیو ویکسین اور اہم کولڈ چین آلات کی فراہمی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئسس کی جانب سےغزہ میں دس سال سے کم عمر کے ساڑھے چھ لاکھ کے قریب بچوں کے لئے نوول اورل پولیو ویکسین ٹائپ 2 (nOPV2) کی 12 لاکھ 30 ہزار خوراکیں جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

تاہم اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں نے علاقے میں انسداد پولیو کی موثر مہم چلائے کے لئے سے درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں صحت کے کارکنوں کی محفوظ اور پائیدار رسائی اور تحفظ کی ضرورت کے ساتھ ساتھ جنگ سے تباہ حال علاقے میں 36 ہسپتالوں میں سے صرف 16 ہسپتال اور وہ بھی جزوی طور پر فعال ہیں۔اس کے علاوہ غزہ میں صحت کی 107 بنیادی سہولیات میں سے صرف 48 فعال ہیں۔