فرانس اور جرمنی میں پابندی کے باوجود فلسطینیوں کی حمایت میں ریلیاں

111
مانسہرہ

پیرس، برلن ۔13اکتوبر (اے پی پی):فرانس میں پابندی کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد نے پیرس اور دیگر شہروں میں فلسطینی کی حمایت میں ریلیاں نکالی ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانسیسی پولیس نے پیرس کے مرکزی حصے میں ریلی کے شرکا کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔احتجاجی مظاہروں پر پابندی کے باوجود پیرس، للی، بورڈو اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد نے ریلیوں میں شرکت کی۔ انہوں نے’’ اسرائیل قاتل ‘‘اور ’’فتح فلسطین کی ہو گی‘‘ کے نعرے لگائے ۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو دہشت گردوں کو ختم کرکے اپنے دفاع کو یقینی بنانے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے فرانس میں مقیم لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں اختلافات کو ہوا نہ دیں جبکہ وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینین نے اس بات پر زور دیا کہ احتجاجی مظاہروں پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہودی سکولوں اور عبادت گاہوں کو پولیس تعینات کر کے تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔واضح رہے کہ فرانس میں احتجاجی مظاہروں پر پابندی اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے تناظر میں فسلطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہروں کے خدشات کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔

پابندی کی خلاف ورزی پر مختلف مقامات پر 20 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ فلسطین کے حامی گروپوں نے کہا کہ پابندی سے اظہار رائے کی آزادی کو خطرہ لاحق ہے اور انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرے جاری رکھنے کا عہد کیا ہے ۔اس کے علاوہ فرانس کے کئی علاقوں میں فلسطینیوں کی حمایت میں اور اسرائیل کے خلاف دیواروں پر نعرے لکھے گئے ہیں جس کے بعد فرانس کے کئی ارکان پارلیمنٹ کے گھروں پر ان کی حفاظت کے لئے پولیس تعنیات کر دی گئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق فرانس میں مقیم مسلمانوں کی تعداد 50 لاکھ جبکہ یہودیوں کی تعداد 5 لاکھ کے قریب ہے۔

شرکا نے اسرائیل کے حق میں ریلیاں نکالنے کی اجازت اور فلسطینیوں کی حمایت میں ریلیوں پر پابندی کو غیر منصفانہ قرار دیا۔دریں اثنا، جرمنی کے دارالحکومت برلن میں پولیس نے بند فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں پر پابندی لگا دی ہے۔جرمن چانسلر اولاف شولز نے یہود دشمنی کے لیے "زیرو ٹالرنس” کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ حماس کے حملے کا جشن منانے کے لیے برلن کے علاقے نیوکلن میں مٹھائیاں تقسیم کرنے والے فلسطینی حامی گروپ سمیدون پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہود دشمنی کو برداشت نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی جرمن ریاست کی پالیسی ہے۔