فلسطینیوں کو غزہ سے بےدخل کرنا نسلی تطہیر کے مترادف ہوگا، عرب لیگ

101
Arab League
Arab League

قاہرہ۔27جنوری (اے پی پی):عرب لیگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد خبردار کیا ہے کہ فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنا ’’ نسلی تطہیر‘‘ کے مترادف ہوگا ۔ اردو نیوز کے مطابق عرب لیگ کے جنرل سیکرٹریٹ نے بیان میں کہا ہے کہ لوگوں کو اپنی سرزمین سے زبردستی بے دخل کرنا اور نکالنا صرف نسلی تطہیر کے مترادف ہی ٹھہرایا جا سکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں فلسطینی عوام کو اپنی سر زمین سےنکالنے کی کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں، خواہ وہ نقل مکانی، الحاق یا آبادکاری میں توسیع کے ذریعے کی گئی ہوں۔ اتوار کو مصر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

وزارت خارجہ نے بیان میں مصر کی جانب سے فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہنے کی حمایت جاری رکھنے کا اظہار کیا۔ بیان میں مصر نے ناقابل تلافی حقوق کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کو مسترد کیا ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں 15 ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد بیان میں کہا کہ غزہ تباہی کا مقام بن گیا ہے۔

انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ مصر اور اردن غزہ کے لوگوں کو پناہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے رہائشیوں کو منتقل کرنا عارضی یا طول مدتی منصوبہ ہو سکتا ہے۔مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے بارہا خبردار کیا ہے کہ نقل مکانی کا مقصدفلسطینی ریاست کے لیے جدوجہد کو ختم کرنا ہے۔

انہوں نے اس ممکنہ منصوبے کو ’’سرخ لکیر‘‘ قرار دیا ہے جس سے مصر کی قومی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ مصر کی وزارت خارجہ نے بیان میں ’’دو ریاستی حل‘‘ پر عمل درآمد کرنے پر زور یتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے بےدخل کرنے کی صورت میں ایسا کرنا ناممکن ہو جائے گا۔