قومی سلامتی کے معاملہ پر حکومت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، بیرسٹر عقیل ملک

45

اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):ترجمان قانونی امور حکومت پاکستان بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملہ پر حکومت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، سائفر کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد پراسیکیوشن چیلنج کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سائفر کیس پر حقیقی صورتحال عوام کے سامنے رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس پر تفصیلی فیصلہ آنا ابھی باقی ہے، سائفر ایک ایسی حقیقت ہے جس کو جھٹلایا نہیں جا سکتا، عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے جلسے میں سائفر لہرایا گیا،

بانی پی ٹی آئی نے نیشنل سکیورٹی دستاویز کو عوامی جلسے میں لہرایا، وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر کی گمشدہ کاپی کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ملک قومی سلامتی پر کسی سیاستدان کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ قومی سلامتی کے ساتھ ہماری تمام چیزیں جڑی ہیں، اس سے بڑھ کر ہمارے لئے کچھ بھی نہیں، قومی سلامتی سب سے مقدم ہے، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد پراسیکیوشن فیصلہ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ معزز عدالتوں کو قومی سلامتی کا پہلو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے تھا اور سائفر کیس کو ری ٹرائل کی طرف بھیجنا چاہئے تھا، دونوں ملزمان کو کسی کی ایماء پر سزا نہیں ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملہ کو ”ان کیمرہ” بھی دیکھا جا سکتا ہے، قومی سلامتی کے معاملہ پر حکومت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، افواج پاکستان اور حکومت قومی سلامتی کا تحفظ ہر قیمت پر کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن عدالت کے اس فیصلہ کے بعد اپیل میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ کرے گی، آج کے فیصلہ کے بعد ایک نیا پنڈورا بکس کھل گیا ہے، یہ بہت واضح کیس تھا، عدالتوں کو قومی سلامتی کا ادراک ہونا چاہئے تھا، حکومت عدالتوں کے فیصلوں پر سرتسلیم خم کرتی ہے، ہم نے کسی پر تنقید نہیں کی، مخصوص سیاسی جماعت عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔